0
Wednesday 12 Mar 2014 14:18

لیاری گینگ وار گروپوں کے درمیان فائرنگ، راکٹ اور دستی بم حملوں میں 14 افراد جاں بحق

لیاری گینگ وار گروپوں کے درمیان فائرنگ، راکٹ اور دستی بم حملوں میں 14 افراد جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کا علاقہ لیاری ایک بار پھر میدانِ جنگ بن گیا۔ لیاری کے علاقے جھٹ پٹ مارکیٹ میں گینگ وار گروپوں میں شدید ترین تصادم ہوا ہے۔ تصادم میں آوان بم حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین اور بچی سمیت 14 افراد جاں بحق جبکہ چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ لیاری کے علاقے کالا کوٹ میں بھی تھانے پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا ہے۔ سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ لیاری فٹبال گراؤنڈ کے پاس جرائم پیشہ عناصر کی فائرنگ سے دو پولیس اور تین رینجرز کے اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں۔ لیاری کے علاقے چاکیواڑہ میں جھٹ پٹ مارکیٹ اور اطراف میں لیاری گینگ وار کے بابا لاڈلہ گروپ اور عزیر گروپ کے درمیان ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ، دستی بم اور راکٹ حملے کئے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات گینگ وار کے اہم ملزم غفار ذکری کے بھائی شیراز ذکری عرف فتح محمد ذکری کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد آج صبح سے ہی لیاری کے حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ کشیدگی کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ دکانیں اور کاروبار بھی مکمل طور پر بند ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح تصادم کے دوران ہلاک ہونے والوں میں بابا لاڈلہ گروپ سے تعلق رکھنے والے دو دہشتگرد بھی شامل ہیں۔ دونوں مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کا کوئی اہلکار علاقے میں داخل نہیں ہو رہا ہے۔ 
 
دیگر ذرائع کے مطابق شہر قائد کے علاقے لیاری میں گینگ وار گروپوں کے درمیان فائرنگ، راکٹ اور دستی بم حملوں میں خواتین اور بچی سمیت 15 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق لیاری کے علاقے چاکیواڑہ میں جھٹ پٹ مارکیٹ اور اطراف میں لیاری گینگ وار کے 2 گروپوں کے درمیان ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ، دستی بم اور راکٹ حملے کئے جا رہے ہیں، جس کی زد میں آکر اب تک 4 خواتین اور دو بچوں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ مقامی افراد لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر رہے ہیں، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح تصادم کے دوران ہلاک ہونے والوں میں بابا لاڈلہ گروپ سے تعلق رکھنے والے 2 دہشتگرد بھی شامل ہیں۔ دونوں مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے، جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز کا کوئی اہلکار علاقے میں داخل نہیں ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ لیاری کے اکثر علاقوں پر عملی طور پر گینگ وار گروپوں کا راج ہے اور وہاں پولیس اور رینجرز داخل بھی نہیں ہوسکتی۔ 3 روز قبل گینگ وار دہشتگردوں نے مساجد سے لوگوں کو علاقہ خالی کر دینے اور اپنے کاروبار شام 5 بجے تک بند کر دینے کے اعلانات کئے تھے۔ اس کے باوجود پولیس اور رینجرز نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
خبر کا کوڈ : 360770
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش