لاہور میں واقع تاریخی یادگار پاکستان "مینار پاکستان" کو دہشت گردانہ حملوں کی اطلاعات کے بعد عام پبلک کے لئے بند کر دیا گیا۔ مینار پاکستان گراؤنڈ میں مینار سے 20 میٹر دور تک خار دار تاریں اور بیریئر لگا دیئے گئے ہیں اور شہریوں کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے مینار پاکستان کو نشانہ بنانے کی اطلاعات کے پیش نظر سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی اداروں کو خفیہ ذرائع سے اطلاعات ملی تھیں کہ 23 مارچ کو بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گرد مینار پاکستان کو نشانہ بنا سکتے ہیں جس کے بعد منٹوپارک میں واقع مینار پاکستان کو بند کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ قیام پاکستان کی قرارداد اسی جگہ پر مسلم لیگ کے جلسہ میں منظور ہوئی تھی اور اسی کی یاد میں یوم پاکستان بھی منایا جاتا ہے اور اس مینار کو بھی قرارداد کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے پہلے کوئٹہ کے نواح میں زیارت کے مقام پر قائداعظم محمد علی جناح کی ریذیڈنسی کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔