0
Sunday 6 Apr 2014 18:06

آئی ایس او کا تین روزہ طلوع فجر تعلیمی کنونشن اختتام پذیر

آئی ایس او کا تین روزہ طلوع فجر تعلیمی کنونشن اختتام پذیر
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا تین روزہ طلوع فجر تعلیمی کنونشن آج دوپہر اختتام پذیر ہوگیا۔ کنونشن تین روز جاری رہا، جس سے عباس مرتضٰی نے کرائیسز مینجمنٹ، علی شوکت نے لیڈرشپ، یافث نوید ہاشمی نے تنظیم اور تعلیم میں توازن، ڈاکٹر عقیل موسٰی نے اسلام کا نظام تعلیم، ثقلین بٹ نے ٹائم مینجمنٹ، فرحان حیدر زیدی نے اقبال کا جوان، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی نے استعماری نظام اور اسلامی نظام معیشت، ناصر عباس شیرازی نے حالات حاضرہ، ڈاکٹر حبیب مرزا نے ہائر ایجیوکیشن، شوذب رضا نقوی نے مقابلہ امتحان کی تیاری، علامہ احمد اقبال رضوی الٰہی نوجوانوں کی خصوصیات، اطہر عمران طاہر نے آئی ایس او اور آج کا جوان، علامہ حیدر نقوی نے کائنات کا اسلامی تصور کے عنوانات سے خطاب کیا۔

طلباء سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے علامہ حیدر نقوی نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم سائنسی تحقیقات کو الٰہی نقطہ نگاہ سے دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس تحقیق کو آج سراہا جا رہا ہے، قرآن نے اس کا تذکرہ 14 سو سال قبل کر دیا تھا۔ ڈاکٹر حبیب مرزا نے کہا کہ اعلٰی تعلیم سے انسان کی شخصیت میں ارتقائی آئیڈیاز اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوموں کی ترقی بڑی بڑی پلیں اور انڈر پاس تعمیر کرنے سے نہیں بلکہ تعلیمی میدان میں عملی کام کرنے سے ہوتی ہے۔ علی شوکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب آپ کسی سروس کے انٹرویو کے لئے جاتے ہیں تو آپ کو بہت زیادہ کانفیڈنٹ ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاب کو آپ اپنے مزید سیکھنے کا سبب جانئے نہ کہ پیسے کمانے کا ذریعہ، تب ہی جا کر آپ کسی بھی فیلڈ میں اپنا مقام بناسکتے ہیں۔

فرحان حیدر نے نوجوانوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ اقبال نوجوانوں کو اعلٰی فکر دیکھنا چاہتے تھے، نہ کہ روبوٹک لائف اسٹائل۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو مغربی نظام معیشت و تعلیم پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ ناصر عباس شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب وہ زمانہ گیا کہ جب بڑی بڑی حکومتیں چھوٹی ریاستوں پر قابض ہونے کے لئے اپنی افواج کا سہارا لیتی تھیں۔ اب استعمار اور طاغوتی قوتیں قوموں کی سوچوں کو دبا کر ان کی معیشت پر قبضہ کر لیتی ہیں۔ یافث نوید ہاشمی نے کہا کہ تنظیم کو کبھی بھی تعلیم کے آگے آڑے نہیں آنا چاہیے۔ تنظیم تو نوجوانوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہوا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں آئی ایس او کے سابقہ ممبران عملی زندگی میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

پروفیسر زاہد علی زاہدی نے کہا کہ سوشلزم اور کیپیٹلزم کی مثال ایسی گلی سڑی لاش کی مانند ہے کہ جس کو دفنانا ہی بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے طالب علموں کو چاہیے کہ وہ اسلامی نظام معیشت پر اپنی تحقیق کے دائرہ کار کو وسیع کریں۔ سی ایس پی آفسر شوذب رضا نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس کرپٹ نظام میں مقابلہ کا امتحان ہی واحد وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعہ سے نوجوان اپنی صلاحیتوں کے مطابق باعزت جاب حاصل کرسکتے ہیں۔ علامہ احمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ طالب علموں کے لئے انبیاء اور آئمہ ؑ ہی وہ شخصیات ہیں کہ جن آئیڈیل بنایا جاسکتا ہے۔

اس موقعہ پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان نے ہر دور میں جوانوں کی تعلیمی میدان میں رہنمائی کی ہے اور کرتی رہے گی۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد طلبہ امامیہ اطہر عمران طاہر نے کہا کہ تعلیم صرف جاب کرنے کے لئے نہیں بلکہ الٰہی اہداف کے حصول کیلئے ہے۔ آئی ایس او نے روز اول سے آج تک اس معاشرے کو نہ صرف بہترین تعلیم یافتہ نوجوان دیئے بلکہ اسلامی تعلیم کے ذریعہ تربیت یافتہ نوجوانوں کو اس معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنانے کیلئے وہ افراد فراہم کئے جو آج استعماری ہتھکنڈوں کو سامنے ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ پروگرام کے اختتام پر اعلٰی تعلیمی اداروں میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو اعزازی شیلڈز اور انعامات بھی دیئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 369837
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش