0
Tuesday 8 Apr 2014 18:17

وزیرستان، دو طالبان گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں 20 ہلاک

وزیرستان، دو طالبان گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں 20 ہلاک
اسلام ٹائمز۔ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے میں طالبان کے دو کمانڈروں حکیم اﷲ محسود اور خالد عرف سجناں کے حامیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں حکیم اﷲ گروپ کے کمانڈرکشیر محسود سمیت 20 شدت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا جبکہ جنوبی وزیرستان میں سابق صوبائی وزیر شیر اعظم کے بھتیجے عتیق الرحمٰن کو اغوا کر لیا گیا ہے اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق شکتوئی کے علاقے میں خالد گروپ نے حکیم اﷲ محسود گروپ کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ سے اس پر سوار 5 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک شدید زخمی ہوا جسے قریبی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا۔ اے ایف پی کے مطابق قبل ازیں رات بھر جاری رہنے والے تصادم میں 15 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں علاوہ ازیں سرکاری ذرائع نے واقعہ کے بارے میں ملنے والی معلومات کے بعد بتایا کہ یہ واقعہ طالبان کے دو گروپوں حکیم اﷲ اور خالد عرف سجناں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں پیش آیا۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پانچوں افراد کا تعلق حکیم اﷲ گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ علاقہ میں طالبان کے دونوں گروپوں میں کشیدگی پھیل گئی۔ طالبان ذرائع نے اب تک اپنے جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے فروری میں طالبان کے انتہائی اہم کمانڈر اور ٹی ٹی پی شوریٰ کے رکن عصمت اللہ شاہین بھٹانی شمالی وزیرستان میں ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 370683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش