0
Thursday 10 Apr 2014 09:55

اسلام آباد اور دھماکے

اسلام آباد اور دھماکے
    

     وفاقی دارالحکومت میں سولہ سال پانچ ماہ میں مجموعی طور پر 31 دھماکے ہوئے جن میں 202 افراد جاں بہ حق ہوئے۔ سب سے پہلا خودکش حملہ 19 نومبر 1995ء کو مصری سفارت خانے میں ہوا تھا، جس میں حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک سفارت خانے کے احاطے میں اڑا دیا گیا، جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دوسرا خودکش حملہ مارچ 2002ء میں حساس ترین ڈپلومیٹک انکلیومیں پروٹسٹنٹ انٹرنیشنل چرچ میں ہوا تھا، اس میں سری لنکا کے سفیر سمیت متعدد سفارت کار چل بسے۔ تیسرا خودکش حملہ 27 مئی 2005ء کو اسلام آباد میں مزار بری امام کے احاطے میں ہوا تھا، جس میں لگ بھگ 20 افراد شہید ہوئے تھے۔
 
26 جنوری 2007ء کو وفاقی دارالحکومت میں میریئٹ ہوٹل کے باہر خودکش حملے میں حملہ آور اور سکیورٹی گارڈ ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوئے۔ 6 فروری 2007ء کو اسلام آباد ائیرپورٹ کے احاطے میں ایک اور خودکش حملہ ہوا جس میں حملہ آور ہلاک اور تین سکیورٹی اہل کار زخمی ہوئے۔ اسی برس 18 جولائی کو ضلع کچہری کے احاطے میں وکلاء کنونشن کے پنڈال کے قریب خودکش حملے میں 20 سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوئے، یہ حملہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی آمد سے کچھ دیر قبل کیا گیا تھا۔ 

27 جولائی کو آب پارہ مارکیٹ کے چوک میں پولیس پر خودکش حملہ کر کیا گیا جس میں7 پولیس اہل کاروں سمیت 15 افراد جاں بحق ہوئے۔ 2 جون 2008ء کو ڈنمارک کے سفارت خانے کے باہر کار بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔ 6 جولائی 2008ء کو میلوڈی چوک میں خودکش حملہ ہوا، جس میں 19 افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ 

21 ستمبر 2008ء کو میریئٹ ہوٹل پر ایک اور خودکش حملہ ہوا، جس میں 54 افراد ہلاک اور 250 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اسی سال 9 اکتوبر کو پولیس لائینز میں خودکش حملے میں 3 پولیس اہل کار زخمی ہوئے۔ یہ حملہ انسداد دہشت گردی بیرکس پر کیا گیا تھا۔
 
23 مارچ 2009ء کو اسلام آباد کی ستارہ مارکیٹ کے قریب پولیس کی سپیشل برانچ کے دفتر پر ہونے والے خودکش حملے میں 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ 4 اپریل 2009ء کو اسلام آباد کے سیکٹر E/7 میں واقع فرنٹیئر کانسٹیبلری کے رہائشی کیمپ پر ایک خود کش حملے میں 8 اہل کار ہلاک اور 6زخمی ہوئے، حملہ آور ای سیون کی طرف واقع گرین ایریا کی طرف سے آیا تھا۔
 
6 جون 2009ء کو ریسکیو 15 کے دفتر پر ایک خودکش حملے میں 2 اہل کار جان بحق اور حملہ آور ہلاک ہوا، حملہ آور نے عمارت کے عقب سے حملے کی کوشش کی تھی لیکن موقع پر موجود سپاہی نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے اس کے جسم پر بندھا دھماکا خیزمواد پھٹ گیا تھا۔

حالیہ دھماکوں میں 12 جون 2011ء کو تھانہ سیکرٹیریٹ کی حدود میں ملپور کے مقام پر مین مری روڈ کے درمیان میں واقع گرین بیلٹ پر کریکر دھماکا ہوا، اس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے، اس سے اگلے ہی روز I/8 مرکز میں سلک بنک پر خودکش حملہ ہوا، جس میں سکیورٹی گارڈ جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے۔ سیکٹر ایف ایٹ میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر کی عمارت میں خودکش حملے میں 5 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

موجودہ حکومت کے دس ماہ کے دوران مجموعی طور پر اسلام آباد میں دہشت گردی کے 3 واقعات ہوئے۔ پہلا بھارہ کہو میں عید کی نماز کے موقع پر ہوا، جس میں حملہ آور خود مارا گیا تھا، دوسرا حملہ ضلع کچہری میں ہوا اور گذشتہ روز سبزی منڈی کے اندر واقع فروٹ منڈی میں ہوا۔ 
خبر کا کوڈ : 371283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش