0
Wednesday 7 May 2014 10:28

کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار امریکی شہری ایف بی آئی کا ایجنٹ نکلا

کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار امریکی شہری ایف بی آئی کا ایجنٹ نکلا
اسلام ٹائمز۔ دو روز قبل کراچی ائیرپورٹ سے اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار امریکی شہری ایف بی آئی کا ایجنٹ نکلا۔ امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دو روز قبل کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار کیا جانے والا جوئیل یوگیون نامی امریکی شخص ایف بی آئی کا ایجنٹ ہے، اس کی تعیناتی امریکی ریاست میامی کے فیلڈ آفس سے کی گئی تھی۔ اسے پاکستانی پولیس کی تربیت کے لیے 3 ماہ کے لیے بھیجا گیا تھا۔ امریکی حکام نے مزید کہا ہے کہ دوران سفر جوئیل مسلح نہیں تھا بلکہ اس کے سامان سے گولیاں نکلی ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے بھی کہا ہے کہ جوئیل کی رہائی کے لئے پاکستان میں تعینات سفارتی عملہ متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے اور امید ہے کہ اس کی رہائی جلد ہی عمل میں آجائے گی۔ واضح رہے کہ جوئیل یوگیون کو کراچی ائیرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب بیرون ملک روانگی کے وقت اس کے سامان سے 9 ایم ایم پستول کی 15 گولیاں برآمد ہوئی تھیں، دوران تفتیش اس نے خود کو امریکی قونصل خانہ کا ملازم ظاہر کیا تھا۔ گذشتہ روز عدالت نے اسے 10 مئی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور امریکی حکام نے منگل کو بتایا کہ ایف بی آئی کے ایک ایجنٹ کو پاکستان میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ کراچی میں جہاز پر سوار ہوتے وقت حکام نے اس کے بیگ سے اسلحہ برآمد کرنے کے بعد اس کو اپنی حراست میں لے لیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کے اس ایجنٹ کو کراچی میں ایئر پورٹ پولیس نے پیر کو تقریباً چار بجے سہہ پہر کے وقت گرفتار کیا، جب وہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی اسلام آباد جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ حکام نے اس کے پاس سے نائن ایم ایم پستول کا ایک میگزین اور پندرہ گولیاں برآمد کرنے کے بعد اپنے قبضے میں لے لیں۔ منگل کو اس ایجنٹ کو عدالت میں انسدادِ دہشت گردی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام کے تحت پیش کیا گیا۔ ان قوانین کے تحت ہتھیار یا گولہ بارود کمرشل فلائٹ میں لے جانا ممنوع ہے۔ جج نے حکم دیا کہ ایف بی آئی کے ایجنٹ کو ہفتے تک حراست میں رکھا جائے تاکہ پاکستانی سیکیورٹی حکام اس معاملے کی تفتیش کرسکیں۔

واشنگٹن میں امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ایجنٹ ایف بی آئی کا تقرر میامی فیلڈ آفس میں کیا گیا تھا، اور یہ پاکستان میں اپنی عارضی ڈیوٹی پر تھا۔ انہوں نے درخواست کی کہ صورتحال کی حساسیت کی وجہ سے اس ایجنٹ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے۔ اس کیس کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک امریکی اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ایف بی آئی کا یہ ایجنٹ مسلح نہیں تھا اور اپنے بیگ میں موجود لوڈڈ میگزین کے بارے میں اس کو یاد نہیں رہا تھا۔
مذکورہ اہلکار نے کہا کہ ایف بی آئی کا یہ ایجنٹ پاکستانی کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے بہت سے اداروں کی مشترکہ کوششوں میں مدد کے لیے ایک حصہ کے طور پر پاکستان میں موجود تھا۔ واشنگٹن پوسٹ نے اس ایجنٹ کے والد سے فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا پاکستان میں تقریباً تین مہینوں کے لیے گیا تھا، جہاں اس کا کام دفتری طرز کا تھا۔

اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ایک ترجمان میگھن گریگونس نے کہا کہ امریکی حکام اس معاملے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس معاملے کی رپورٹوں سے آگاہ ہیں اور اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔‘‘ امریکی محکمہ خارجہ کے حکام نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ یہ معاملہ تیزی کے ساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے واشنگٹن پوسٹ سے اس معاملے کی حساسیت کی وجہ سے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکام اس ایجنٹ کی جاب کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 379983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش