0
Tuesday 27 May 2014 10:41

تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے مودی سے بامقصد مذاکرات کی ضرورت ہے، علی رضا

تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے مودی سے بامقصد مذاکرات کی ضرورت ہے، علی رضا
اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کیے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار اور دیرپا تعلقات استوار نہیں ہو سکتے۔ وزیراعظم پاکستان کا دورہ بھارت خوش آئند اقدام ہے لیکن وزیراعظم پاکستان تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے مودی سے ملاقات میں بامقصد مذاکرات کی جانب پیش قدمی پر بات کریں۔ مسلمانوں کے خون اور انتہاپسندی سے رنگے چہرہ کو صاف کرنے کیلئے نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں شہری آبادیوں سے فوج کے انخلاء، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے روک تھام اور مقبول بٹ و افضل گرو شہید کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے سپرد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ہفتہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر یہاں میرپور آزادکشمیر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

علی رضا سید نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نریندرمودی نے الیکشن مہم میں پاکستان اور کشمیر مخالف بیان بازی سے خطہ کے امن کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی لیکن کشمیری سمجھتے ہیں کہ ان کی الیکشن مہم میں بیان بازی محض بھارت کی انتہاء پسند عوام کی ہمدردی سے ووٹ حاصل کرنا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو ایک امن پسند رہنما ثابت کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری ظلم وستم بند کرواتے ہوئے شہری آبادیوں سے فوج کے انخلاء، افضل گرو شہید اور مقبول بٹ شہید کا جسد خاکی ان کے ورثاء کو سپردگی، لاپتہ کشمیریوں کی بازیابی، اجتماعی گمنام قبروں میں دفن کشمیریوں کے ڈی این اے ٹیسٹ اور انسانی حقوق کی جاری بدترین پامالیوں کو رکواتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جانب مثبت پیش قدمی کرنا ہو گی، تاکہ دنیا پر واضح ہو سکے کہ مودی کا اقتدار میں آنا جنوبی ایشیاء کے عوام کیلئے سود مند ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا واضح موقف ہے کہ گمنام قبروں میں آزادی کیلئے آواز بلند کرنے والے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو قتل کرکے دفن کیا گیا ہے جبکہ بھارت کا موقف ہے کہ یہ غیرملکی ہیں اس لیے بھارت کو اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کیلئے گمنام قبروں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانا چاہیے۔ انہوں نے کہا بھارت کی یونیورسٹی سے 67 طالب علموں کی بے دخلی کے بعد 10 طالب علموں پر مستقل پابندی جانبدارانہ اور انتہا پسندانہ اقدام ہے اس لیے بھارت کے نئے وزیراعظم ان 10 طالب علموں پر لگائی گئی پابندی کو ختم کرواتے ہوئے انہیں اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع مہیا کریں۔  

علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن کے خواہاں ہیں اس لیے کشمیری وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورہ بھارت کو مثبت اقدام سمجھتے ہیں لیکن خطہ میں کشیدگی کے اصل وجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب بھارتی پیش قدمی کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار اور دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا۔ 

ایک سوال کے جواب میں علی رضا سید نے کہا کہ مودی حکومت کو پارلیمنٹ میں حاصل اکثریت سے بہترین موقع ہے کہ وہ پاکستان، کشمیری عوام اور عالمی برادری کی توقعات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حل کرکے امن پسند ملک ہونے کا ثبوت دے اور مسئلہ کشمیر کے حل ہونے سے بھارت کے اقوام متحدہ کا مستقل ممبر بننے کے خواب کی جانب بھی پیش قدمی ممکن ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اگر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطہ کے اندر امن ترقی و خوشحالی کی جانب پیش قدی کیلئے پاکستان سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامقصد مذاکرات کی بجائے کشیدگی کو ہوا دی تو اس سے عالمی امن کو خطرات کے علاوہ بھارتی عوام بھی متاثر ہوں گے۔ اس لیے بھارت کے امن پسند عوام، دانشور اور میڈیا مودی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا پیدائشی حق دینے کیلئے آزادانہ رائے شماری کا موقع مہیا کرے اور کشمیریوں کے آزادانہ فیصلہ کو خوش دلی سے قبول کرے۔ 

ایک سوال کے جواب میں علی رضا سید نے کہا کہ بھارت کی محض خام خیالی ہو گی کہ وہ طاقت سے کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق سے محروم رکھ سکتا ہے کیونکہ طاقت کا استعمال کسی بھی تنازعہ کا حل ہرگز نہیں ہو سکتا البتہ وقتی طور پر جدوجہد آزادی کو منزل کی جانب بڑھنے میں رکاوٹیں تو پیدا کی جا سکتیں ہیں لیکن اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ 

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کی خواہش ہے کہ خطہ میں ترقی و خوشحالی کیلئے بھارت مثبت قدم اٹھائے اور کشمیری عوام سمیت پوری دنیا اس وقت مودی حکومت کے مثبت طرز عمل کی خواہش مند ہے اس لیے امید ہے کہ مودی حکومت عوامی توقعات پر پورا اترے گی۔ ایک سوال کے جواب میں علی رضا سید نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی جبروتشدد کو بے نقاب کرتے ہوئے حق خودارادیت کے حصول کیلئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 386649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش