0
Wednesday 28 May 2014 11:28

کوئٹہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنیوالے ذمہ داروں کیخلاف بلاامتیاز کاروائی ہوگی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کوئٹہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنیوالے ذمہ داروں کیخلاف بلاامتیاز کاروائی ہوگی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی ہوگی۔ بدانتظامی، بدعنوانی، غیرمعیاری ترقیاتی کاموں کا ملبہ عوامی نمائندوں کے سر ڈالنے کی اب اجازت نہیں دینگے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ واسا نواب ایاز خان جوگیزئی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کوئٹہ شہر کی سڑکوں کی ابتر صورحال، سیوریج و ڈرینج سسٹم کے معیار، سڑکوں کی تعمیر میں بلاجواز و غیر ضروری تاخیر کے حوالے سے محکمہ مواصلات و تعمیرات کی بریفنگ پر عدم اطمینان، سریاب پھاٹک فلائی اوور کے تعمیراتی کام میں سست روی، قلت آب، محکمہ واسا کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر کو پانی کی فراہمی اور ڈرینج سسٹم کے منصوبے کی کنسلٹنسی نیسپاک نے کی اور مذکورہ منصوبے کا تخمینہ ایک ارب دو کروڑ روپے کا تھا لیکن اس کی لاگت میں تین مرتبہ اضافہ کیا گیا اور اب اس کی لاگت ساڑھے چار ارب روپے ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ منصوبے کی ڈیزائننگ اور کنسلٹنسی ناقص ہیں۔ ڈرینج سسٹم کو ڈھلوان سے اونچائی کی طرف تعمیر کی بجائے اسکی تعمیر ہی الٹی شروع کی گئی جبکہ فراہمی آب کے لیے پانی کے ذرائع تعمیر کرنے کی بجائے خطیر رقم کو اندرون شہر پائپ لائنوں کی بچھائی پر صرف کیا گیا۔

صفائی کی صورتحال سے متعلق اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک اندازے کے مطابق شہر میں اس وقت 20 ہزار ٹن کوڑا کرکٹ موجود ہے اور روزانہ اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پاس کچرہ اٹھانے کی استعداد ہی نہیں۔ اس سلسلے میں لاہور میں اختیار کیا گیا طریقہ کار سے اگر استفادہ کیا جائے تو 20 ہزار ٹن کچرہ کو اٹھانے کے لیے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم سے 45 دنوں میں اسے صاف کیا جا سکتا ہے۔ اس مہم کو تین سال تک جاری رکھا جائے تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہونگے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حبیب نالہ پر 170 تجاوزات ہٹا دیئے گئے ہیں۔ سریاب پھاٹک فلائی اوور سے متعلق بتایا گیا کہ اس کا 70 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ مذکورہ منصوبے کو 2013ء میں مکمل ہونا تھا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر میں ڈیری فارمز، غیر قانونی گاڑیوں کے شورومز، پرائیویٹ ہسپتالوں اور بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کے باعث ٹریفک کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جبکہ سیٹلائیٹ ٹاؤن برساتی نالہ پر تجاوزات بھی قائم کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ شہر اور اس کے عوام کے ساتھ ماضی میں دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا ہے۔ عوام کو اذیت اور عوامی دولت کو لوٹنے اور ضائع کرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ امن و امان کے علاوہ باقی تمام اشارے درست نہیں۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے شہر میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت، سیوریج و ڈرینج سسٹم کے تعمیراتی معیار، ڈیزائننگ و ناقص کنسلٹنسی کی چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کو تحقیقات کا حکم دیا۔

وزیراعلٰی نے سریاب فلائی اوور کی تکمیل میں بلاجواز تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات اور 15 یوم میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ مذکورہ منصوبے میں بدعنوانی یا غفلت کے مرتکب افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور بلا امتیاز کاروائی کی جائے۔ عوام کی دولت پر ہاتھ صاف کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا جائے۔ وزیراعلٰی نے محکمہ خزانہ کو کوئٹہ شہر کی صفائی اور 20 ہزار ٹن کچرہ اٹھانے کے لیے محکمہ بلدیات کو ایک کروڑ 20 لاکھ وپے کے اجراء کی ہدایت کی۔ وزیراعلٰی نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو ہدایت کی کہ سیٹلائیٹ ٹاؤن میں برساتی نالہ پر قائم تجاوزات کے خاتمے، ڈیری فارمز اور گاڑیوں کے شورومز کی شہر سے باہر منتقلی کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلٰی نے شہر میں قائم خود ساختہ بس اڈوں اور پرانی بسوں کے باعث آلودگی کا جائزہ لینے اور ٹریننگ کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلٰی نے سختی سے ہدایت کی کہ شہر میں بلڈنگ کوڈ پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 386985
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش