0
Tuesday 17 Jun 2014 10:06
پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں میں تصادم

رات کے اندھیرے میں انتقامی کارروائی کی گئی، طاہر القادری

رات کے اندھیرے میں انتقامی کارروائی کی گئی، طاہر القادری
اسلام ٹائمز۔ عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے لاہور میں منہاج القران کے مرکز سے رکاوٹیں ہٹانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میری آمد کے خوف سے کارکنوں کو ہراساں کر رہی ہے، رات کے اندھیرے میں پولیس کی جانب سے انتقامی کارروائی کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو میں علامہ طاہر القادری نے کہا کہ منہاج القران کے مرکز سے رکاوٹیں شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کے احکامات پر ہٹائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں پولیس کی جانب سے انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادر ی نے مزید کہا کہ حکومت کا خاتمہ جلد ہو گا اور اس طرح کی انتقامی کارروائیوں سے انقلاب کو ر وکا نہیں جا سکتا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ رات پولیس کی جانب سے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی گئی تو عوامی تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے پولیس کو رکاوٹیں ہٹانے سے روک دیا جس کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان رات بھر مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا اور پھر مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی جارچ کیا گیا اور شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں عوامی تحریک کے 8 کارکن زخمی، ایک بے ہوش جب کہ 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مشتعل افراد کی جانب سے بھی پولیس پر فائرنگ کی گئی اور پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک سب انسپکٹر زخمی ہو گیا۔ جھڑپ کے دوران زخمی ہونے والوں کو جناح اسپتال منتقل کر کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علاقہ مکینوں کی درخواست پر ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹائی جا رہی ہیں کیونکہ ان رکاوٹوں کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ عدالتی احکامات کے مطابق شہر میں کسی بھی جگہ رکاوٹیں کھڑی نہیں کی جا سکتی۔ دوسری جانب صوبائی وزیر رانا مشہود کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن سے رکاوٹیں عوامی شکایات کے باعث ہٹائی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 392669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش