0
Thursday 19 Jun 2014 22:47
پاک فوج نے دہشتگردوں کا مواصلاتی سینٹر بھی تباہ کر دیا

آپریشن ضرب عضب جاری، تازہ کاروائی میں 23 دہشتگرد ہلاک

زرتا تنگی کی پہاڑیاں دہشتگردوں کے اہم کمیونیکیشن سینٹرز میں سے ایک تھیں
آپریشن ضرب عضب جاری، تازہ کاروائی میں 23 دہشتگرد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب جاری، پاک فوج کی دو مختلف کاروائیوں میں 23 دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ میرانشاہ اور غلام خان سے سول آبادی کا انخلاء شروع ہو گیا۔ سدگی پوسٹ پر رجسٹریشن پوائنٹس کی تعداد 20 تک کر دی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فوج نے زرتا تنگی کی پہاڑیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے کارروائی کی جس کے نتیجے میں 15 دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں چھپے ہوئے دہشتگردوں کی ناکہ بندی کا سلسلہ جاری ہے اور پاک فوج نے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے دہشت گردوں کی علاقے سے فرار ہونے کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں۔ ‫پاک فوج نے دہشتگردوں کا مواصلاتی سینٹر بھی تباہ کر دیا ہے۔ زرتا تنگی کی پہاڑیاں دہشتگردوں کے اہم کمیونیکیشن سینٹرز میں سے ایک تھیں۔ پاک فوج کے ماہر نشانہ بازوں کی فائرنگ سے 8 ازبک دہشتگرد بھی ہلاک ہو گئے۔ دہشتگرد ‫میرانشاہ میر علی روڈ پر بارودی سرنگ نصب کر رہے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق میرانشاہ اور غلام خان سے سول آبادی کا انخلاء شروع ہو گیا ہے۔ مختلف جگہوں پر آئی ڈی پیز کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں متاثرین کو خوارک، پینے کا پانی اور ادویات دی جا رہی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سدگی میں رجسٹریشن پوسٹ بڑھا کر 20 کر دی گئی ہیں۔ 10 پوسٹیں مردوں جبکہ 10 پوسٹیں خواتین کیلئے مختص کی گئی ہیں۔ بنوں میں بھی آئی ڈی پی کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن "ضرب عضب" کے دوران پاک فوج کی کارروائی میں مزید23 شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو رات گئے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے مشرق میں زرتا تنگی کے پہاڑی علاقے میں پاک فوج کے کوبرا گن شپ ہیلی کاپٹروں نے عسکریت پسندوں کے مواصلاتی مرکز پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تقریباً 15شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران پاک فوج نے میران شاہ سے میرعلی جانے والی سڑک پر دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کرنے والے آٹھ ازبک عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کردیا۔ سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں اُن رہائشی علاقوں کو بھی گھیرے میں لے لیا ہے، جہاں مشتبہ عسکریت پسندوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

فوجی ذرائع کے مطابق ان علاقوں سے عسکریت پسندوں کے فرار کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا جا چکا ہے۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میران شاہ اور غلام خان کے علاقوں سے شہری آبادی کے انخلاء کا آغاز جمعرات کو کر دیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق مختلف مقامات پر چیک پوائنٹس قائم کر دیئے گئے ہیں، جہاں سکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کے باعث نقل مکالنی کرنے والے افراد کو خوراک اور ادویات کے ساتھ ہر قسم کی انتظامی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ مزید براں بنوں کے علاقے میں ایک آئی ڈی پی کیمپ بھی قائم کر دیا گیا، جبکہ سیدگی پوسٹ پر رجسٹریشن پوائنٹس کی تعداد میں اضافہ کرکے 20 کردیا گیا ہے، جن میں سے دس مروں اور دس خواتین کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 393554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش