0
Friday 1 May 2009 12:21

اسرائیل کا یورپ کو مشرق وسطٰی کے امن مذاکرات سے علیحدہ کر دینے کا انتباہ

اسرائیل کا یورپ کو مشرق وسطٰی کے امن مذاکرات سے علیحدہ کر دینے کا انتباہ
اسرائیل نے یورپی اتحاد کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر تنقید بند نہ کی تو اس کو مستقبل میں مشرق وسطٰی کے امن مذاکرات سے علیحدہ کر دیا جائے گا۔ اسرائیل نے یہ قدم یورپی اتحاد کے صدر دفتر برسلز میں امور خارجہ کے ایک کمشنر بینیٹا فیریرو والڈنر کی اس تجویز کے بعد اٹھایا ہے کہ اسرائیل اور یورپی یونین کے تعلقات کا درجہ بلند کرنے کے عمل کو فی الحال منجمد کردیا جائے۔ پورپی اتحاد کے کمشنر بینیٹا فیریرو والڈنر نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات کا پختہ وعدہ کرنا چاہیے۔ یورپی انتباہ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے نئے وزیر خارجہ ایوگڈور لیبرمین کے یورپ کے پہلے دورے سے پہلے سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے اب تک فلسطینی ریاست کے قیام کے اصول کی تائید سے انکار کیا ہے جبکہ وزیرخارجہ کے مطابق فلسطینیوں کے ساتھ امن کی کوششیں ایک بند گلی میں داخل ہو گئی ہیں۔
.اسرائیل کےدفتر خارجہ کے ترجمان رفیع براک نے کہا ہے کہ اگر یورپ سے اسرائیل پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا تو وہ مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری کا حصہ نہیں ہو گا۔ رفیع براک نے کہا اسرائیل یورپی یونین کو پارٹنر بنانا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ سنجیدہ اور دانشمندانہ مذاکرت کیے جائیں نہ کہ پبلک ڈیکلریشن دی جائیں۔ انہوں نے یورپ کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے اپنا رویہ نہ بدلہ تو علاقے میں یورپ کا اثرو رسوخ کو نقصان پہنچے گا۔

خبر کا کوڈ : 4052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش