0
Tuesday 2 Sep 2014 22:33
قومی اسمبلی کا اجلاس، اراکین پارلیمنٹ کا وزیراعظم سے اظہار یکجہتی

دھاندلی کی بات کرنیوالے کے پی کے حکومت کیوں نہیں چھوڑ رہے؟ مولانا نے دل کی بات کہہ دی

اگر چند سو کا لشکر کراچی کی طرف بڑھا تو اس کو قیمت ادا کرنا پڑے گی، خالد مقبول صدیقی
دھاندلی کی بات کرنیوالے کے پی کے حکومت کیوں نہیں چھوڑ رہے؟ مولانا نے دل کی بات کہہ دی
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس بات کا عزم کیا کہ وہ کسی صورت جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے۔ ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف جمہوریت کے کپتان اور سردار ہیں اگر ان سے کوئی بڑا مطالبہ کیا گیا تو اس پر بڑے پن کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تشدد اور دبائو سے اپنی بات منوانے کے خلاف ہیں، بحران کے حل کیلئے 25 نشستیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چند سو کا لشکر کراچی کی طرف بڑھا تو اس کو قیمت ادا کرنا پڑے گی جبکہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں گے اور نہ چھٹی پر جائیں گے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت نے ملک کیخلاف ہونے والی سازش کو پکڑ لیا۔ دھرنے میں مطالبہ کرنے والوں کی معقولیت سمجھ میں نہیں آ رہی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج جمہوریت اور آئین سے انحراف کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کے 30 روز کے استعفےکا کیا مطلب ہے؟ دھاندلی کی بات کرنے والے کے پی کے حکومت کیوں نہیں چھوڑ رہے؟ ہر قدم پر وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔ 4 حلقوں کے نام پر پورا نظام لپیٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آج جمہوریت اور آئین سے انحراف کیا جا رہا ہے۔ پولیس اور فوج ایک ہی ملک کی ہے لیکن اختلافات پیدا کرنے کیلئے پولیس کو تشدد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ فوج کیلئے زندہ باد کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔ آج چین کا صدر پاکستان کی بجائے ہندوستان جانے پر غور کر رہا ہے جس سے ہمارے دشمنوں کے دل ٹھنڈے ہو گئے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی سازش ہو رہی تھی جو پکڑ لی گئی۔ فخر ہے کہ پارلیمنٹ، عوام کے نمائندوں نے فرض ادا کرنیکا اقدام کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے باہمی اتحاد کرتے ہوئے سازش کو ناکام بنا دیا۔ جاوید ہاشمی کے آنے سے ایوان کی قدر و منزلت میں اضافہ ہوا، ہم ملک و قوم کو ان لوگوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ماضی میں جمہوریت پر بارہا شب خون مارے گئے، بارہا جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی لیکن نازک حالات آ جائیں تو قوم کے نمائندوں کو آگے بڑھنا چاہیئے۔ یہ اقدام تاریخ کا ایک حصہ بنے گا۔
خبر کا کوڈ : 407957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش