0
Friday 19 Sep 2014 17:22
جمہوریت پر کسی کو کلہاڑا نہیں چلانے دینگے

منتخب وزیراعظم کو زبردستی گھر بھیجنے کی روایت نہیں پڑنے دینگے، نواز شریف

جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی حکمرانی کی منزل تک پہنچے ہیں
منتخب وزیراعظم کو زبردستی گھر بھیجنے کی روایت نہیں پڑنے دینگے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی حکمرانی کی منزل تک پہنچے ہیں، کوئی لانگ اور شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا، اگر کسی کے دل میں کوئی شک ہے تو وہ دور کرلے، کہتے ہیں وطن کو جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے قانون والا جنگل نہیں بننے دیں گے، ہم منتخب وزیراعظم کو زبردستی گھر بھیجنے کی روایت نہیں پڑنے دیں گے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی حکمرانی پر کسی کو کلہاڑا نہیں چلانے دیں گے، جمہوریت کے استحکام، آئین کی حکمرانی اور ملکی استحکام کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ پانچ ہفتوں سے دیکھ رہا ہوں کہ اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر ہر روز اشتعال انگیز تقاریر کی جا رہی ہیں، شیر خوار بچوں کو کفن پہنا کر جذبات بھڑکائے جا رہے ہیں اور قبریں کھودی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منفی رویے کے باوجود حکومت نے بات چیت کے لئے دونوں جماعتوں سے مذاکرات کئے اور مسائل حل کرنے کی کوششیں کرتے رہے۔  عوامی تحریک کی خواہش پر اپنا اور شہباز شریف کا نام ایف آئی آر میں درج کرایا، وزیراعظم نے کہا کہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ دھرنے دینے والی دو جماعتوں کا ایجنڈا کیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھرنوں کے باعث تعمیر و ترقی کے عمل میں خلل پڑا، چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے قوم کو دکھ پہنچا ہے، چین کے صدر آج بھارت میں ہیں، جنہیں پاکستان کے دورے کے بعد وہاں جانا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں کوئی منظم دھاندلی نہیں ہوئی، عالمی اداروں نے انتخابات کو شفاف قرار دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور قائد حزب اختلاف سمیت تمام ارکان کے شکر گذار ہیں جنہوں نے جمہوریت اور آئین کا ساتھ دیا۔


دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے یہ جمہوریت بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد حاصل کی ہے، لہذا کسی کو بھی جمہوری نظام پر کلہاڑا نہیں چلانے دیں گے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستور کو خالی کرانا نہ تو کل حکومت کے لئے مشکل تھا اور نا آج مشکل ہے، لیکن پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں نے صبر سے کام لیا، ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں، بزرگوں اور معصوم بچوں کا درد ہے جنہیں ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ دھرنا دینے والوں کا ایجنڈا سمجھ سے بالاتر ہے، مطالبات تسلیم ہونے کے باوجود یہ لوگ دنیا کے سامنے پاکستان کی عزت و وقارکو مجروح کر رہے ہیں، لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ان مفاد پرست عناصر کو ملک میں مزید شر پھیلانے کا کوئی موقع ملے۔

نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ گذشتہ 5 ہفتوں سے دھرنوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بحث کر رہی ہے اور دھرنے والوں کی اشتعال انگیز تقاریر کے باوجود پارلیمنٹ نے جس خندہ پیشانی کا مظاہرہ کیا، وہ ہماری جمہوری تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے، جو ہماری آنے والی کئی نسلوں کے لئے ایک مشعل راہ بنا رہے گا۔ تمام جماعتوں اور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کا مشکور ہوں کہ انھوں نے اپنا وزن جمہوریت کے پلڑے میں ڈالا اور سیاست سے بالاتر ہو کر جمہوریت کا ساتھ دیا۔ وکلا، سول سوسائٹی، پاکستانی عوام اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جس نے انتشار پھیلانے والوں کو پوری طرح بےنقاب کر دیا اور آج ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلانے والے ناکام اور تنہا ہو کر رہ گئے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے وزارت عظمٰی کا کوئی شوق نہیں ہے، یہ ذمہ داری اللہ تعالٰی کی امانت سمجھ کر قبول کی، تاکہ ملک و قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکیں، کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا۔ ہم نے بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آج یہ جمہوریت حاصل کی ہے، کسی کو بھی جمہوریت پر کلہاڑا چلانے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر اس حوالے سے کسی کو شک ہے تو وہ دور کرلے۔ ہم ووٹ کا تقدس، جمہوریت کا استحکام اور پارلیمنٹ کی حفاظت کے لئے آخری حد تک جائیں گے اور ہر راستہ آئین اور قانون سے ہی نکلے گا، کسی گروہ کو ملک کی تقدید اپنے ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 410493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش