0
Wednesday 24 Sep 2014 22:19

گورننس سپورٹ پروگرام مختلف ڈیپارٹمنٹس کی استعداد کار بڑھانے کیلئے سرگرم عمل ہے، شیر شاہ خان

گورننس سپورٹ پروگرام مختلف ڈیپارٹمنٹس کی استعداد کار بڑھانے کیلئے سرگرم عمل ہے، شیر شاہ خان
اسلام ٹائمز۔ گورننس سپیشلسٹ ورلڈ بینک کے رہنماء شیر شاہ خان نے کہا ہے کہ مغربی ممالک میں حکومت مختلف تعلیمی اداروں کو ٹاسک دے کر انکا حل طلبہ کے ذریعے تلاش کرتی ہے، جس سے نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہوتا ہے بلکہ وہ معاشرے کے درپیش مسائل کا حل بھی نکال لیتے ہیں۔ اگر یہی طریقہ ہم اپنے تعلیمی اداروں میں اختیار کر کے موجودہ درپیش مسائل کا حل بہتر انداز میں تلاش کر سکتے ہیں۔ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ میں موجود پرفارمنس مینجمنٹ سیل کا قیام اور اس میں BUITMES کا کردار نہایت اہم اور قابل تعریف ہے۔ ہمارا گورننس سپورٹ پروگرام یک ملٹی ڈونر پروجیکٹ ہے جو کہ مختلف ڈپیارٹمنٹس کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے سرگرم عمل ہے اور اس کا کام گورنمنٹ کے اداروں کو تعاون مہیا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنینس سپورٹ پروجیکٹ تعلیمی اداروں اور گورنمنٹ کے مختلف اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہے تاکہ تعلیمی اداروں کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئےکار لایا جاسکے اور درپیش مسائل کا حل تعلیمی اداروں کے ذریعے نکالا جاسکے۔ اس موقع پر وائس چانسلر احمد فاروق بازئی نے کہا کہ اس وقت 45 پی ایچ ڈی جو کہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہے جو BUITMES کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں اپنے فرائض بخوبی انجام دے رہے ہیں، انکی صلاحیتوں کو استعمال میں لاتے ہوئے مسائل کا حل بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا۔

بازئی نے کہا کہ اس وقت یورنیورسٹی میں فارنسک لیب کا قیام بھی عمل میں لایا جا چکا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ریسورس سینٹر بھی ہے۔ جو کہ مختلف ٹریننگ مہیا کرنے کی قابلیت رکھتا ہے اور مختلف سیکٹر میں لوگوں کو ٹریننگ دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورنیورسٹی میں بزنس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے قیام کے بعد طلبہ کا گورنمنٹ پر انحصار کم ہو جائیگا اور وہ اپنے بزنس پلان کے ذریعے اپنے کاروبار شروع کر سکیں گے۔ شیر شاہ خان نے کہا گورننس سپورٹ پروجیکٹ، طلبہ اور گورنمنٹ اداروں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرے گا تاکہ طلبہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں اور دوران تعلیم انکو ان تمام مسائل سے آگاہی ہو اور ان کے حل کے لیے بہتر انداز میں تدارک کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 411458
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش