0
Sunday 5 Oct 2014 01:27
الیکشن 2013ء میں دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے

پیپلزپارٹی حکومت کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کی خواہشمند ہے، پرویز اشرف

اگر الیکشن کے ڈبے کھولیں تو 90 فیصد کاروائی جعلی نکلے گی
پیپلزپارٹی حکومت کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کی خواہشمند ہے، پرویز اشرف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ الیکشن 2013ء میں پیپلز پارٹی کے ساتھ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت یا کسی شخصیت کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کی خواہشمند ہے۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آصف علی زرداری نے دھاندلی کی بات کی اور اگر الیکشن کے ڈبے کھولیں تو نوے فیصد کارروائی جعلی نکلے گی۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے استعفٰی مانگنے کے آئینی یا قانونی ہونے کا تو اُنہیں علم نہیں لیکن وزیراعظم کا استعفی دینا قانونی اور آئینی ہے۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی جدوجہد کرنا عمران خان اور طاہرالقادری کا حق ہے اور حکومت ذمہ داری پوری کرتے ہوئےدونوں رہنماؤں کو مذاکرات پر قائل کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اُنہیں وزیراعظم نواز شریف جیسی صورتحال درپیش ہوتی تو وہ استعفٰی نہ دینے کی ضد چھوڑ کر واپس عوام میں جانا پسند کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا میکنیزم ٹھیک کرنے کے لیے پچاس الیکشن بھی کرانے پڑے تو کوئی حرج نہیں۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی وجہ سے کاروبارِ حکومت ٹھیک طرح سے نہیں چل رہا اور ہماری خواہش ہے کہ ان دھرنوں کا مثبت حل نکلے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی الیکشن دوہزار تیرہ میں دھاندلی کا رونا رو دیا۔ کہتے ہیں پیپلزپارٹی کے ساتھ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی نے کسی شخص یا پارٹی کا نہیں پارلیمنٹ کا ساتھ دیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت یا کسی شخصیت کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کی خواہشمند ہے۔ سب سے پہلے آصف علی زرداری نے دھاندلی کی بات کی۔ الیکشن کے ڈبے کھولیں تو نوے فیصد کارروائی جعلی نکلے گی۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی جدوجہد کرنا عمران خان اور طاہر القادری کا حق ہے، حکومت ذمہ داری پوری کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کو مذاکرات پر قائل کرے، اگر ان کی حکومت کو اس طرح کی صورتحال ہوتی تو وہ واپس عوام میں جانا پسند کرتے۔ الیکشن کا میکنیزم ٹھیک کرنے کے لئے پچاس الیکشن بھی کرانے پڑے تو کوئی حرج نہیں۔
خبر کا کوڈ : 413193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش