0
Monday 6 Oct 2014 19:54

جس نے الطاف حسین کا جینا حرام کرنیکی کوشش کی اس کا اپنا جینا حرام ہوا، حیدر عباس رضوی

جس نے الطاف حسین کا جینا حرام کرنیکی کوشش کی اس کا اپنا جینا حرام ہوا، حیدر عباس رضوی
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ جس نے الطاف حسین کا جینا حرام کرنے کی کوشش کی اس کا اپنا جینا حرام ہوا، الطاف حسین کی سکیورٹی کیلئے برطانوی حکومت سے رابطہ کر رہے ہیں کیونکہ پیپلز امن کمیٹی کے ماسٹر مائنڈ لندن میں ہی موجود ہیں، بلاول بھٹو زرداری کے بیان نے سندھ حکومت سے اتحاد پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور ہم سینیٹ، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں بھی پیپلز پارٹی سے ان کے اس بیان پر وضاحت مانگیں گے۔ کراچی میں ایم کیو ایم لندن اور پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران حیدر عباس رضوی نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بیان تعصب پر مبنی ہے، ان کی تقریر کے جارحانہ الفاظ اور لہجہ کھلے طور پر ان کی سوچ کی عکاسی کر رہا ہے، انہوں نے جو تقریر کی وہ لکھی ہوئی تھی اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔
 
حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایک ایسی صورت حال میں جب ایم کیو ایم کے کارکنوں اور مہاجروں کے قتل عام میں ملوث پیپلز امن کمیٹی کے سرکردہ افراد لندن میں موجود ہیں اور دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کی گئی تقریر نے ہماری تشویش میں اضافہ کر دیا ہے اور ہم اپنی تشویش سے لندن پولیس اور برطانوی حکومت کو آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماء جس طرح آصف زرداری کو لاہور میں گھسیٹنے کی بات کرتے تھے، اس پر کوئی جیالا ان کے خلاف سامنے نہیں آیا تھا لیکن یہ الطاف حسین ہی تھے جنہوں نے اس غیر جمہوری طرز عمل کی مذمت کی اور آصف زرداری کے حق میں ایک ریلی کا انعقاد کیا اور اب ان ہی آصف زرداری کے صاحبزادے انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں، نجانے یہ سب کرکے پیپلز پارٹی کے رہنما ہمارے کن احسانوں کا بدلہ چکا رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں پاکستان پیپلز پارٹی ایک دیہی جماعت بن کر رہ گئی ہے اور لوگ پیپلز پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کے لئے 18 اکتوبر کو جلسہ عام کر رہی ہے، اب دھمکی، دھونس، طاقت اور جارحیت کی سیاست ملک میں نئے انتظامی صوبوں کے قیام سے نہیں روک سکتی۔
 
رابطہ کمیٹی کے رکن نے کہا کہ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جس نے الطاف حسین کا جینا حرام کرنے کی کوشش کی اس کا اپنا جینا حرام ہوا، بلاول بھٹو زرداری کی تقریر پر ایم کیو ایم تمام قانونی، سیاسی اور جمہوری راستے استعمال کرے گی، ہم یہ حق محفوظ رکھتے ہیں کہ ملک گیر احتجاج کا پروگرام بھی بنائیں، ہم اس پر برطانیہ اور پاکستان میں قانونی چارہ جوئی پر بھی غور کر رہے ہیں۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیو ایم عید الاضحیٰ کے موقع پر فلاحی کاموں میں مصروف تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کے ہمراہ قربانی کی کھالیں جمع کرنے میں مصروف ہے، اس لئے 3 روز بعد رابطہ کمیٹی ایک مرتبہ پھر صورت حال کا جائزہ لے کر اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت سے اتحاد پر ایک سوالیہ نشان ڈال دیا ہے، سینیٹ، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں بھی پیپلز پارٹی سے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر وضاحت مانگی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 413407
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش