0
Tuesday 7 Oct 2014 11:45

داعش کی حمایت نہیں کر رہے، میڈیا نے بیان کو درست پیش نہیں کیا، طالبان

داعش کی حمایت نہیں کر رہے، میڈیا نے بیان کو درست پیش نہیں کیا، طالبان
اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے شام میں داعش (الدولۃ االاسلامیہ) سے اتحاد کے حوالے سے بیان واپس کی تردید کر دی۔ ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ طالبان شام اور عراق میں مغربی قوتوں کے خلاف لڑنے والی تمام مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے بعض حصوں نے گزشتہ روز طالبان کے بیان کا درست مطلب پیش نہیں کیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ کے بعض حصوں نے طالبان کے بیان کو درست شائع نہیں کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم شام اور عراق میں کسی مخصوص گروہ کی حمایت نہیں کر رہے، ہمارے لیے تمام گروپ قابل قدر ہیں، وہ تمام ہمارے بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملا عمر ہی ہمارے رہنما ہیں اور ہم ان کی ہی پیروی کریں گے۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز شاہد اللہ شاہد نے کہا تھا کہ طالبان داعش (الدولۃ الاسلامی) کی ہر طرح پر ممکن حمایت کر سکتے جبکہ اکثر ذرائع ابلاغ کے اداروں اس بیان کے حوالے سے کہا تھا کہ طالبان نے داعش کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ داعش (الدولۃ الاسلامیہ) شام اور عراق کے وسیع رقبے پر قبضہ کر کے وہاں خلافت کے قیام کا اعلان کیا ہے جبکہ ان کو سفاکیت اور انتہا پسندی کے باعث شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ امریکا، برطانیہ، آسڑیلیا سمیت دیگر ممالک مشترکہ طور پر داعش کے خلاف فضائی حملے کر رہے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پہلے ہی ملا عمر کو اپنا امیر المومنین مانتے ہیں اور انکی بیعت میں ہیں، اس لیے وہ کھل کر داعش کی حمایت نہیں کر سکتے، کیونکہ ابوبکر بغدادی نے ملا عمر کی موجودگی میں نئی خلافت کا اعلان کیا اور ٹی ٹی پی ایک وقت میں دو خلفا کی بیعت نہیں کر سکتی، البتہ تحریک طالبان سے منسلک کئی دہشت گرد اسوقت تک شام اور عراق میں حکومتوں کیخلاف جنگ میں مارے جا چکے ہیں،
خبر کا کوڈ : 413475
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش