0
Sunday 16 Nov 2014 22:36

عوامی حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑتے رہینگے، آغا علی رضوی

عوامی حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑتے رہینگے، آغا علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ المدد ریسکیو 110 کھرمنگ طولتی کی افتتاحی تقریب میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے شرکت کی۔ ریسکیو 110 کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ زاہد حسین زاہدی نے خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کھرمنگ میں جذبہ خدمت سے سرشار جن احباب نے خدمت انسانیت کے لیے جو اقدام اٹھائے ہیں اور المدد ریسکیو 110 کی بنیاد سازی میں جن احباب کی خدمات ہیں وہ لائق تحسین ہے۔ سانحہ کمنگو میں جن احباب نے خدمات سرانجام دیں ہم انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سانحہ دراصل نااہل حکومت کی نااہلی کا شاخسانہ تھا اگر سڑکیں پختہ ہوتیں اور سہولیات موجود ہوتیں تو یہ افسوسناک واقعہ پیش نہیں آ سکتا۔ ہم آئندہ ایسے افراد کو سامنے لائیں گے جن کے دل میں پیسے کی حرص موجود نہ ہو، جو عوام کے دکھ درد کو محسوس کرتا ہو، عادل، اہل، دیانت دار افراد کو سامنے لایا جائے گا اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد ہر محاذ پر جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں گلگت بلتستان کی دھرتی بانجھ نہیں ہے۔ یہاں ایسے افراد موجود ہیں جو گلگت بلتستان کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلتستان علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے کہا کہ حکومت کے پانچ سال پورے ہوئے لیکن عوام سے کئے وعدے وفا نہ ہو سکے۔ گلگت بلتستان میں ترقی کے نعرے لگانے والے یہ بتائیں کہ پانچ سال گزرنے کے باوجود ضلع کھرمنگ اور شگر کی فائلیں کہاں گئی ہیں، بجلی لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیوں ہے، سڑکیں ناپختہ کیوں ہیں، تعلیمی ادارے بانجھ کیوں ہیں، پورے بلتستان میں کسی ایک میگا پروجیکٹ پر کام کیوں نہیں ہو سکا، جی بی پاسکو کے تیس ارب تیس لاکھ روپے کی مقروض کیوں ہے، ہسپتال میں سہولیات کیوں نہیں ہے؟ ان ساری باتوں کا جواب موجودہ حکومت کے پاس نہیں بلکہ یہ کہا جائے گا کہ آئندہ پانچ سالوں میں آسمان سے تارے توڑ کے لائیں گے، دودھ کی نہریں بہائیں گے، جب انکی وفاق میں حکومت تھی تو اس وقت جو حکومت کچھ نہ کر سکی ہو اب کیا کرے گی۔ عوام کو ہشیار رہنا ہوگا اور اپنے مستقبل کے فیصلے کو اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 419847
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش