0
Wednesday 26 Nov 2014 10:59

قرآن حسین (ع) شناسی کا نصاب ہے، علامہ علی حسین مدنی

قرآن حسین (ع) شناسی کا نصاب ہے، علامہ علی حسین مدنی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی اردو یونیورسٹی میں آئی ایس او پاکستان کے تحت یوم حیسن (ع) کی پروقار تقریب سے خطاب میں علامہ علی حسین مدنی کا کہنا تھا کہ وقت کے مقبرے کی خاصیت ہے کہ دنیا میں رونما ہونے والے واقعات کی ہڈیوں کا برادہ بنا دیتا ہے، کیا وجہ ہے کہ واقعہ کربلا ابدی و سرمدی اہمیت حاصل کر گیا، ہر آنے والا دن کربلا کی جذابیت کو دوام بخشتا چلا جا رہا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا کربلا کی حقیقت کو حواس خمسہ سے درک کیا جاسکتا ہے، نہیں یہ حواس تو ہمیں دھوکہ دیتے ہیں، یا علم خیالی و قوت تخیل سے کربلا کی حقیقت تک انسان پہنچ سکتا ہے؟ اقبال نے کہا تھا کہ گزر جا عقل سے آگے یہ نور چراغ راہ ہے منزل نہیں۔

یہی عشق تھا کہ شریکۃ الحسین (ع) نے 19 دن مسلسل بے پلان اونٹ پر سفر کیا، بھوک اور پیاس کے عالم میں عزیزوں کے کٹے سر دیکھے۔ یزید نے دربار سجایا اور سوچا کہ یہ اسیر اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دیں گے، رعونت بھرے انداز میں یزید نے کہا کہ کاش آج بدر و احد میں مارے جانے والے میرے اجداد جان سکتے کہ میں نے کس انداز میں ان کا انتقام لیا ہے، اس موقع پر سید ہ زینب سلام اللہ علیہا نے کہا کہ یزید تو ہماری نظر میں انتہائی پست ہے، وقت کے مطلق العنان بادشاہ کے بارے میں ایسے الفاظ سن پر دربار پر سکتہ طاری ہو گیا، یزید سر جھکائے دیر تک سوچ میں پڑا رہا ہے کہ کیا جواب دوں آخر کار اس نے سر اٹھایا اور بولالعنت ہو ابن مرجانہ کے بیٹے پر میں نے اسے ایسے کرنے کو نہیں کہا تھا۔

کربلا مکتب عشق ہے اور عاشق نوک نیزہ پر تلاوت کر رہا ہے۔ قرآن حسین (ع) شناسی کا نصاب ہے، حسین (ع) نے نوک نیزہ پر قرآن سنا کر امت محمد ی (ص) کو پیغام دے دیا کہ قرآن سے رشتہ قائم رکھنا۔ قرآن انسان کی دنیا و آخرت بدل کر رکھ دیتا ہے، آج کے عاقبت نااندیش قرآن کو بدل دیتے ہیں لیکن خود کو نہیں بدل پاتے، امریکہ کے ہاتھوں مارے جانے والے کتے کو بھی شہید قرار دے دیتے ہیں۔ علی حسین مدنی کا کہنا تھا کہ بعض لوگ دانشور حضرات کے اقوال کے نیچے معصومین (ع) کا نام لکھ کر ایس ایم ایس کر دیتے ہیں جو درست عمل نہیں، بڑے سے بڑے دانشور کے کلام میں نقص ہو سکتا ہے لیکن کلام موص م (ع) میں نقص ممکن نہیں۔
خبر کا کوڈ : 421406
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش