0
Friday 5 Dec 2014 15:34

ججز زیادہ تنخواہوں اور سکیورٹی کے باوجود امن و امان کیلئے ہمت نہیں کرتے، شرجیل میمن

ججز زیادہ تنخواہوں اور سکیورٹی کے باوجود امن و امان کیلئے ہمت نہیں کرتے، شرجیل میمن
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ اور پیپلز پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کا مسئلہ ضیاءالحق کے دور سے ہے، لیکن اپوزیشن نے 25 سے 30 سال کا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت کو کئی چیلنجز درکار ہیں، جن میں امن و امان کا مسئلہ اولین ترجیح ہے، لیکن حکومت اس کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی جاتی ہے، لیکن یاد رکھنا چاہئے کہ اسی حکومت میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں اور ان کے نیٹ ورک کو ختم کیا گیا، طالبان اور دیگر کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا، جس کے باعث ٹارگٹ کلنگ اور دیگر وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ امن و امان کا مسئلہ حساس نوعیت کا ہے، پنجاب میں بھی امن و امان کے مسائل ہیں، کراچی میں یہ مسئلہ ضیاء الحق کے دور سے ہے، صوبے میں کلاشنکوف کلچر اور بوری بند لاشیں لائی گئیں، ہماری فورسز جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں سے مقابلہ کر رہی ہیں، لیکن امن و امان کیلئے حکومت کے ساتھ عدلیہ کی بھی ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کو سزائیں دلوانے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کیں، لیکن پھر بھی کیسز نہ سنے جائیں تو کیا کریں، ججوں کی تنخواہیں اور سکیورٹی ارکان اسمبلی سے بھی زیادہ ہے، لیکن اس کے باوجود وہ ہمت نہیں کرتے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کے دور میں جب وزارت داخلہ ایم کیو ایم کے پاس تھی، تب 302 کے کیس میں ملوث 45 خطرناک ملزمان کو پے رول پر رہا کیا گیا تو فرار ہوگئے، لیکن ہماری حکومت نے آکر تمام ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا۔
خبر کا کوڈ : 423508
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش