0
Thursday 11 Dec 2014 11:46

’’پلان سی‘‘ کے تحت تحریک انصاف کل کراچی میں 25 مختلف مقامات پر احتجاج کریگی

’’پلان سی‘‘ کے تحت تحریک انصاف کل کراچی میں 25 مختلف مقامات پر احتجاج کریگی
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کی جانب سے “پلان سی” کے تحت کل کراچی کے مختلف 25 مقامات پر احتجاج کیا جائے گا، جبکہ کراچی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ کسی کو زبردستی دکانیں بند کرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے 25 مقامات پر کل تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے خلاف ترتیب دیئے گئے پلان سی کے مطابق احتجاج کیا جائے گا، اس دوران کارکن اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، جبکہ احتجاج کے باعث اہم شاہراہوں کے بند ہو جانے کا امکان ہے۔ شہر کے مصروف ترین علاقے ٹاور میں دھرنا دینے سے کراچی پورٹ کو آنے اور جانے والے راستے بند ہو جائیں گے، جبکہ کیماڑی بندرگاہ، آئی آئی چندریگر روڈ اور ایم ٹی خان روڈ پر ٹریفک شدید متاثر ہوگی۔ تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کا دوسرا مقام کلفٹن تین تلوار ہوگا جہاں احتجاج سے گلف مارکیٹ سمیت کئی کاروباری علاقے سنسان ہو سکتے ہیں۔

قیوم آباد میں دھرنا دینے سے کورنگی ایکسپریس وے، کورنگی انڈسٹریل ایریا، اور بلوچ ایکسپریس وے کے راستے بند ہو جائیں گے، نرسری کے مقام پر شارع فیصل بند ہونے سے نہ صرف شہر بھر میں ٹریفک متاثر ہوگی، بلکہ ملحقہ علاقوں میں کاروبار بھی ٹھپ ہوکر رہ جائے گا۔ شہر کے سب سے اہم مرکز نمائش چورنگی پر احتجاج سے ایم اے جناح روڈ، گرومندر، شاہراہ قائدین، گارڈن اور صدر کے علاقے شدید متاثر ہوں گے۔ حسن اسکوائر یہ وہ مقام ہے، جہاں احتجاج سے کارساز روڈ، یونیورسٹی روڈ، عیسیٰ نگری، پرانی سبزی منڈی اور ایکسپو سنٹر کے علاقے جام ہو جائیں گے۔ گلستان جوہر پر دھرنے سے ڈالمیا روڈ، راشد منہاس روڈ سے آنے اور جانے والے راستے بند ہو جائیں گے، اسی طرح سہراب گوٹھ میں احتجاج سے سپرہائی وے کے ذریعے شہر میں آنے اور جانے والوں کیلئے راستہ نہیں بچے گا۔

فائیو اسٹار چورنگی پر احتجاج سے ناظم آباد اور ملحقہ علاقے شہر سے کٹ سے جائیں گے، جبکہ حب ریور روڈ پر دھرنے سے منگھوپیر اور بلدیہ کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور قائدآباد میں احتجاج سے نیشنل ہائی وے سے شہر کا ایک اور داخلی اور خارجی راستہ بند ہو جائے گا۔ دوسری جانب کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے شہر کے 25 مقامات پر احتجاج کا لائحہ عمل دیا ہے، اور پولیس کی جانب سے شہر میں امن و امان برقرار رکھنے اور رہنماؤں کی سیکیورٹی کے لئے اضافی نفری تعینات ہوگی۔ پولیس چیف نے واضح کیا کہ احتجاج یا جلسہ جلوس کرنے پر کوئی پابندی نہیں اور شہری اپنی مرضی سے دکان یا کاروبار بند کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، تاہم کسی کو زبردستی دکانیں بند کرانے نہیں دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 424909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش