0
Wednesday 7 Jan 2015 12:24

اسلامی وحدت کیلئے شرح صدر اور فرامین نبوی (ص) کی اطاعت ضروری ہے، آیت اللہ محسن اراکی

اسلامی وحدت کیلئے شرح صدر اور فرامین نبوی (ص) کی اطاعت ضروری ہے، آیت اللہ محسن اراکی
اسلام ٹائمز۔ آیت اللہ محسن اراکی، سیکرٹری جنرل "المجمع العالمی للتقریب بین المذاھب الاسلامیہ" (World Forum for proximity of Islamic School of thoughts) نے تہران میں منعقدہ "امت واحدہ اسلامی؛ درپیش چیلنجز اور راہ حل" کے عنوان سے 28 ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور وحدت پر زور دیا اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ کانفرنس موجودہ حالات میں اسلامی معاشروں میں اتحاد اور تمام مسلمین کی وحدت پر مبنی اسلام کے عظیم ہدف کی تکمیل میں ایک موثر قدم ثابت ہوگی۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اس کانفرنس میں خداوند متعال کے دستور کی روشنی میں امت واحدہ اسلامی کے تحقق اور مسلمانان عالم کے قلوب کو ایکدوسرے سے نزدیک کرنے میں درپیش چیلنجز کی تشخیص دیتے ہوئے مناسب راہ حل پیدا کئے جاسکیں گے۔ 
 
آیت اللہ محسن اراکی نے مزید کہا کہ آج عالم اسلام انتہائی غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے۔ ایک ایسے وقت جب اسلامی بیداری کی تحریک اسلامی معاشروں کو نیا تشخص عطا کر رہی تھی، عالمی استعماری طاقتوں کا حمایت یافتہ منحرف ٹولہ اٹھ کھڑا ہوا اور عالم اسلام میں مذہبی فرقہ واریت کا زہر ڈالنے لگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منحرف ٹولہ اور ان کی حامی استعماری قوتیں اسلامی معاشروں کی بیداری، ان کی حیات نو اور عالم اسلام میں فرامین نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی روح پھونکے جانے کو برداشت نہیں کرسکتے اور اس کے شدید مخالف ہیں۔  
 سیکرٹری جنرل "المجمع العالمی للتقریب بین المذاھب الاسلامیہ" آیت اللہ محسن اراکی نے کہا: "موجودہ حالات میں مسلمان علماء دین اور اسلامی دنیا کی علمی، سیاسی اور ثقافتی شخصیات کی ذمہ داریاں بہت سنگین ہوچکی ہیں، لہذا ہم امیدوار ہیں کہ اس کانفرنس میں فرامین الہی کی روشنی میں وحدت اسلامی کو ایجاد کرنے اور امت واحدہ اسلامی کے نظریئے کو حقیقت میں تبدیل کرنے کیلئے مناسب راہ حل تلاش کرسکیں گے۔" 
 
آیت اللہ محسن اراکی نے اس کانفرانس میں پیش کئے جانے والے علمی اور فنی مطالب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہمیں توقع ہے کہ اس کانفرنس میں بعض ایسے منصوبے پیش کئے جائیں گے جن پر عمل پیرا ہو کر امت واحدہ اسلامی کی تشکیل کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ میں اسلامی سربراہان مملکت اور اہم شخصیات سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ امت واحدہ اسلامی کی تشکیل میں ہماری مدد کرتے ہوئے موثر اقدامات انجام دیں اور تنگ نظری پر مبنی اقدامات کی بجائے شرح صدر، مدبرانہ انداز اور فرامین نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کے ذریعے مسلمان اقوام کے مطالبات کو پورا کریں اور اسلامی معاشروں کو ایکدوسرے سے نزدیک کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔"  
خبر کا کوڈ : 430894
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش