0
Wednesday 7 Jan 2015 18:52

دہشتگردوں کیخلاف بلااستثناء کارروائی کی جائے، ڈاکٹر ابوالخیر زبیر

دہشتگردوں کیخلاف بلااستثناء کارروائی کی جائے، ڈاکٹر ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ دہشت گردی نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے ملی یکجہتی کونسل برسوں سے مطالبے کرتی آرہی ہے لیکن اس پر کوئی عمل نہیں کیا گیا، ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے اسلام آباد میں منعقدہ اہم تنظیمی اجلاس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد کچھ آثار ایسے نظر آرہے ہیں کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں دہشت گردوں کے خلاف جو کارروائی کی جا رہی ہے، منجملہ ملٹری کورٹس کا قیام، ہم اس کی تائید کرتے ہیں، تاہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گرد، دہشت گرد ہوتا ہے خواہ وہ مذہبی دہشت گرد ہو، لسانی دہشت گرد ہو، فرقہ وارانہ دہشتگرد ہو یا قبائلی دہشت گرد۔ لہذا ہر قسم کے دہشت گردوں کے خلاف بلااستثناء کارروائی کی جائے اور کسی کو اس سے مستثنٰی نہ کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ کسی ایک قسم کے دہشت گرد پر فوکس کرکے پورے عمل کو مشکوک نہ بنایا جائے۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ ان عدالتوں کے قیام کا مقصد فوری اور منصفانہ انصاف ہونا چاہیے اور یہ بھی خیال رکھا جائے کہ کوئی بےگناہ اس کے شکنجے میں نہ آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کی آڑ میں مدارس، اداروں اور شخصیات کے خلاف بالخصوص لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے بہانے علماء و خطباء کے خلاف حکومت کسی بھی اقدام سے گریز کرے۔ اگر کسی مذہبی شخصیت، مدرسے اور ادارے کے خلاف حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہیں تو اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کو اعتماد میں لے کر کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلے کئے گئے کہ کونسل کے صوبائی اور ذیلی سطح پر تنظیم نو کی جائے گی۔ اس اجلاس میں ملکی سطح پر قومی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا، جس کا مقصد دینی اقدار کا تحفظ اور لادینیت کے تسلط کو روکنا ہے۔ اس کانفرنس میں ملک کی تمام مذہبی قوتوں کو شامل کیا جائے گا۔

مجلس عاملہ کے اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے دستور کی منظوری دی گئی اور مرکزی سطح پر تمام دینی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل سپریم کونسل کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ ملی یکجہتی کونسل کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں لیاقت بلوچ، پیر عبدالرحیم نقشبندی، پیر سید محفوظ مشہدی، ثاقب اکبر، علامہ امین شہیدی، علامہ عارف حسین واحدی، سلطان احمد علی، میاں محمد اسلم، پیر ناصر جمیل ہاشمی، عبدالرشید ترابی، علامہ شفقت شیرازی، ڈاکٹر عابد روﺅف اورکزئی، عبدالمتین اخونزادہ، حکیم عبدالوحید، پیر عاشق حسین بخاری، مولانا عامر صدیق، مفتی محمد عامر شہزاد، خالد محمود عباسی، محمد خطیب مصطفائی، محمد نصیر احمد اویسی، پیر سید ذاولفقار علی، حاجی ابو شریف اور کونسل کے دیگر قائدین نے شرکت کی۔

بعد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ابولخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل دہشتگردی کی کھل کر مخالفت اور فوجی عدالتوں کے حق میں ہے، تاہم دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔ اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابولخیر زبیر کا کہنا تھا کہ ہم ملٹری کورٹس کے حق میں ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتخصیص کارروائی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد خواہ لسانی ہو یا فرقہ وارانہ ان کے درمیان امیتاز روا نہ رکھا جائے اور کسی کو مستثنٰی نہ ٹھہرایا جائے۔ سانحہ پشاور کی آڑ میں مدارس کیخلاف کارروائی نہ کی جائے، ثبوت کی روشنی میں کسی مدرسے کیخلاف کارروائی سے پہلے اتحاد تنظیم المدارس کو اعتماد میں لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 431021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش