0
Thursday 15 Jan 2015 20:40

کسی کے مذہب کی توہین نہیں کی جا سکتی، پوپ فرانسس

کسی کے مذہب کی توہین نہیں کی جا سکتی، پوپ فرانسس
اسلام ٹائمز۔ عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی بھی کچھ حدیں ہوتی ہیں، دوسروں کے مذہب کی توہین نہیں کی جا سکتی۔ غیرملکی خبر ایجنس کے مطابق پوپ فرانس نے گذشتہ ہفتے فرانس میں تنزیہ رسالے "چارلی ہیبڈو" کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 11 افراد کی ہلاکت کی بھی مذمت کی اور کہا کہ کسی کو بھی خدا کے نام قتل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ سری لنکا سے فلپائن جاتے ہوئے ہوئی جہاز کے اندر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پوپ فرانس کا کہنا تھا کہ ہر مذہب کی ایک عزت اور تکریم ہوتی ہے اور آزادی اظہار رائے کی بھی کچھ حدیں متعین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کسی کو بھی اشتعال نہیں دلا سکتے، آپ کسی کے ایمان کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مثال دی تھی کہ 'اگر میرا بہترین دوست ڈاکٹر گیسپری میری ماں کے بارے میں برے جملہ کہے تو وہ جواباً مکے کی توقع کر سکتا ہے۔ 78 سالہ مذہبی پیشوا کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار حق اور ذمہ داری ہے، جس میں کسی کی دلآزادی نہیں ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ فرانسی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام ﷺ کے توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے جس کے بعد اسے اسلامی دنیا میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ اس کے دفتر پر آگ کے گولوں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا، اس حملے کی ذمہ داری القاعدہ کے ایک گروپ نے قبول کی ہے جس کا کہنا ہے کہ میگزین کو پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین کرنے پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ چارلی اہبڈو نے اپنے نئے شمارے میں ایک مرتبہ پھر سے توہین آمیز خاکہ شائع کیا ہے، جس کے بعد ایک مرتبہ پھر سے مسلم دنیا میں اسخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 432759
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش