0
Wednesday 21 Jan 2015 12:29

سانحہ پشاور کے شہداء کا چہلم، بعض والدین کا وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر احتجاج، بائیکاٹ

سانحہ پشاور کے شہداء کا چہلم، بعض والدین کا وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر احتجاج، بائیکاٹ
اسلام ٹائمز۔ آرمی پبلک سکول کے شہدا کا چہلم گزشتہ روز ہوا۔ اس موقع پر خیبرپی کے حکومت کی جانب سے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق احمد غنی کے مطابق سانحہ پشاور کے شہدا کے ایصال ثواب کیلئے صوبے بھر میں قرآن خوانی کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی تقریب وزیراعلیٰ ہائوس میں ہوئی جس میں ارکان پارلیمنٹ گورنر مہتاب سمیت شہدا کے لواحقین اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ عمرے پر جا رہا ہوں۔ خانہ کعبہ میں متاثرہ خاندانوں کیلئے دعا کرونگا۔ انہوں نے کہاکہ شوکت خانم ہسپتال میں بچوں کا علاج کرائیں گے، اگر یہاں ممکن نہ ہوا تو بیرون ملک بھیجیں گے۔ تقریب کے دوران والدین اور پی ٹی آئی کے رہنما شوکت یوسف زئی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جس پر بعض والدین وزیراعلیٰ ہائوس میں کھانا چھوڑ کر باہر آگئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناراض والدین نے حکمرانوں کیخلاف گلے شکوے کئے اور ان پر کئی الزامات لگائے۔ سانحہ پشاور میں شہید ہونیوالے حارث نواز کے والد محمد نواز نے کہا کہ شوکت یوسف زئی نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کی اور گالیاں دیکر تقریب سے باہر نکال دیا، انہوں نے والدین کیلئے نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شوکت یوسف زئی نے مجھے کہا کہ آپ لوگ انسان ہو کہ حیوان۔ محمد نواز کا کہنا تھا کہ میرا ایک بیٹا شہید ہوگیا جبکہ دوسرا بیٹا احمد نواز ہسپتال میں زخمی پڑا ہے۔ میں زخمی بیٹے کے علاج کے لئے فریاد کرنے وزیراعلیٰ ہائوس آیا تھا لیکن حکمران فرعون بنے بیٹھے ہیں انہیں ہمارے دکھ کا کوئی احساس نہیں وہ صرف اپنی سیاست چمکا رہے ہیں۔ بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شہید بچوں کے والدین سے کوئی بدتمیزی نہیں کی اور نہ ہی کوئی غیراخلاقی بات کی ہے۔ حارث نواز کے والد کی دل آزاری ہوئی ہے تو معافی مانگتا ہوں۔ نجی ٹی وی کے مطابق متاثرہ والدین نے بدانتظامی کے خلاف تقریب سے بائیکاٹ کیا اور نعرے بازی بھی کی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بغیر پروٹوکول وزیراعلیٰ ہائوس پہنچے جبکہ گورنر خیبر پی کے مہتاب احمد خان پروٹوکول اور سکیورٹی کے بغیر چہلم تقریب میں آئے، سردار مہتاب گورنر ہائوس سے پیدل وزیراعلیٰ ہائوس میں آئے۔ دوسری طرف وزیراعظم نواز شریف نے ایک بیان میں سانحہ پشاور کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے‘ ہم سب آپ کے حوصلوں کو سلام پیش کرتے ہیں، معصوم شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا، پاکستان کو پُرامن ملک بنا کر دم لیں گے۔ چہلم کے موقع پر اپنے تعزیتی بیان میں نوازشریف نے کہا کہ سانحہ پشاور سے قوم رنج و غم میں مبتلا ہے، اس سانحہ کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر پوری قوم متحد ہے اور دہشتگردوں کے خاتمہ تک سکھ کا سانس نہیں لیں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ میں دہشتگردوں کے خلاف کوئی بھی فیصلہ لیتا ہوں تو شہداء کے چہرے میرے سامنے آجاتے ہیں جس سے میرے حوصلے بلند اور عزم مزید پختہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر پُرامن ملک تشکیل دیں گے۔ آن لائن کے مطابق عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک سکول کو ۹/۱۱ سے بھی زیادہ اندوہناک اور المناک واقعہ قرار دیتے ہوئے واقعے میں شدید زخمی بچوں کا شوکت خانم ہسپتال سے مفت علاج کروانے اور علاج ممکن نہ ہونے کی صورت میں سرکاری خرچہ پر زخمیوں کا بیرون ملک علاج کروانے کا اعلان کیا ہے۔ شوکت علی یوسف زئی نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں اے پی ایس شہداء کی رسم چہلم کے موقع پر کسی قسم کی تلخ کلامی یا دھکم پیل کے واقع کویکسر مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ عظیم سانحہ کے شکار بچوں کے والدین سے بدتمیزی یا تلخ کلامی کا وہ سوچ بھی نہیں سکتے لفظ شہدائے کو شدا سمجھ بیٹھنے پر صرف ایک شخص نے شور مچایا تاہم تقریب میں موجود تمام والدین اس بات کے گواہ ہیں کہ اس قسم کاکوئی واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں۔
خبر کا کوڈ : 434069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش