0
Wednesday 21 Jan 2015 17:04

سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک مرتبہ پھر اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، جس کے بعد ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا، جبکہ ایوان نے فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم نے کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایوان میں شدید احتجاج کیا، اور کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہوئے اجلاس سے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔ احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد ایم کیو ایم ارکان ایوان میں واپس آئے اور اس دوران فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان بھی حکومت پر چڑھ دوڑے، جبکہ گنے کی قیمت کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہریار مہر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی شوگر ملز مالکان پر نہیں چلتی، اس لئے اب تک کرشنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔

شہریار مہر کو مزید بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ اس موقع پر سینئر وزیر نثار کھوڑو نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں کے مسائل کا علم ہے، تاہم اپوزیشن پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، گنے کی کرشنگ کا معاملہ عدالت میں ہے۔ سینئر وزیر کے بیان پر اپوزیشن ارکان نے اسمبلی میں شیم شیم کے نعرے لگائے، جبکہ فنکشنل لیگ اور نون لیگ کے ارکان بھی ایوان سے علامتی واک آؤٹ کرگئے۔ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی جانب سے فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مشترکہ طور پر قرارداد پیش کی گئی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، جس کے بعد اجلاس کل بروز جمعرات تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 434130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش