0
Tuesday 27 Jan 2015 12:06

کشمیر کاز کی حمایت دراصل انسانی حقوق کی حمایت ہے، ناصر شیرازی

کشمیر کاز کی حمایت دراصل انسانی حقوق کی حمایت ہے، ناصر شیرازی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری امور سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور تائید کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے اخلاقی تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو جب تک اقوام متحدہ کی قراردادں کے مطابق استصواب رائے کا حق نہیں ملتا اُس وقت تک خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ ہم ہر فورم پر کشمیر کی مظلوم عوام کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، کشمیر کاز کی حمایت دراصل انسانی حقوق کی حمایت ہے ،عالمی اور علاقائی امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی رائے کے مطابق ہونا چاہیے یہ ان کا بنیادی اور انسانی حق ہے جس کی توثیق متعدد بار عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حریت کانفرنس کے اُٹھائے گئے ہر قدم کی حمایت کرتی ہے اور اپنے عزم کو دہرتی ہے کہ ہم کشمیری عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آل پارٹیز حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے رہنما سید حسن بڈگامی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں آل پارٹیز حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے رہنما سید حسن الموسوی الصفوی بڈگامی نے اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری امور سیاسیات ناصر عباس شیرازی سے ملاقات کی ہے۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں ہونے والی ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری، اقرار ملک، علامہ ضیغم عباس، علامہ محمد حسین مبلغی، علامہ علی شیر انصاری اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

اس موقع پر حریت کانفرنس کے رہنما آغا سید حسن الموسوی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماوں اور کارکنان کے جذبات کو انشااللہ کشمیری عوام تک پہنچاوُں گا، ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں لوگوں کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا، ہم نہ پہلے ہندوستان کا حصہ تھے اور نہ رہے ہیں اور نہ حصہ بنیں گے۔ عالمی برادری کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے، کیوں کہ جمہوریت میں عوام کی رائے کو احترام دیا جاتا ہے جبکہ کشمیری عوام کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی۔
خبر کا کوڈ : 435300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش