0
Friday 30 Jan 2015 23:43
کالعدم دہشتگرد گروہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چھتری تلے نمازیوں کے قتل عام میں مصروف ہیں

سانحہ شکارپور پیپلز پارٹی کی تکفیری گروہ سے ساز باز کا نتیجہ ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

سانحہ شکارپور پیپلز پارٹی کی تکفیری گروہ سے ساز باز کا نتیجہ ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شکارپور میں شہید نمازیوں کا پاک خون وفاقی و سندھ حکومت کی گردن پر ہے، سانحہ شکارپور دہشتگردی کے سدباب میں حکومتی غیر سنجیدہ اقدامات کی بدولت ہوا ہے، پیپلز پارٹی اور نواز لیگ اقتدار کی ہوس میں مبتلا ہیں، عوام کی جان و مال کا تحفظ ان کی ترجیح ہے ہی نہیں، کالعدم دہشتگرد جماعتیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چھتری تلے نمازیوں کے قتل عام میں مصروف ہیں، سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکامی پر فوری مستعفی ہو جائے، سانحہ شکارپور کے خلاف ایم ڈبلیو ایم ملک بھر میں تین روزہ یوم سوگ اور سندھ بھر میں پُرامن ہڑتال کا اعلان کرتی ہے، آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ شکارپور کے حوالے سے اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جامع مسجد و امام بارگاہ کربلا معلٰی شکار پور میں بے گناہ نمازیوں کو حالت سجدہ میں شہید کرنے والے یزید کے پیرو کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تکفیری سوچ کے خلاف منظم حکمت عملی مرتب نہ کرنے کی وجہ سے دہشتگرد مسلسل بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سندھ جیسی پُرامن دھرتی جسے سرزمین اولیاء بھی کہا جاتا ہے، وہاں تکفیری دہشتگردانہ سوچ کا پروان چڑھنا باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی نااہل سندھ حکومت کالعدم تکفیری سپاہوں اور لشکروں کے خلاف کوئی ٹھوس اور مؤثر اقدام اٹھانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ جامع مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی شکار پور میں دھماکہ پیپلز پارٹی کی تکفیری گروہ سے ساز باز کا نتیجہ ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے شکارپور میں نماز جمعہ کے اجتماع میں بم دھماکے اور 50 سے زائد نمازیوں کی شہادت اور سینکڑوں نمازیوں کے زخمی ہونے کے خلاف ملک بھر تین روزہ سوگ کا اعلان، اور سندھ بھر میں پُرامن احتجاج کا اعلان کیا ہے، جبکہ سندھ حکومت سے سانحہ شکارپور پر فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 436102
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش