0
Wednesday 1 Dec 2010 00:36

دینی جماعتوں کا تحفظ ناموس رسالت محاذ کے قیام کا اعلان

دینی جماعتوں کا تحفظ ناموس رسالت محاذ کے قیام کا اعلان
کراچی:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے تحفظ ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے حتمی مشاورت کیلئے تحفظ ناموس رسالت محاذ قائم کر دیا اور 3 دسمبر کو یوم مذمت منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔علماء اور سیاسی رہنماں نے حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ آسیہ بی بی کی سزا کو معاف کرنے سے گریز کرتے ہوئے معاملے کو عدالت پر چھوڑا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گورنر پنجاب کو توہین رسالت و عدالت کے مرتکب ہونے کے باعث فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جائے۔ان رہنماوں نے صدر کی جانب سے ناموس رسالت کے قانون کے جائزے کیلئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو اسلام آباد میں ایوانوں کا گھیراﺅ کیا جائے گا اور بہت جلد تمام مذہبی اور سیاسی قیادت کا مشترکہ اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ 
ان خیالات کا اظہار منگل کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب اور مشترکہ اعلامیہ کے ذریعے کیا گیا۔کانفرنس کی صدارت جے یو پی کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کی جبکہ دیگر مقررین میں جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سید منور حسن،جمعیت علماء اسلام ف کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری، آزاد کشمیر کے وزیر مذہبی امور پیر عتیق الرحمن،سنی رہبر کونسل کے سربراہ مفتی منیب الرحمن، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما مفتی یوسف قصوری،جامعہ علوم الاسلامیہ بنوری ٹاﺅن کے سعید عبدالرزاق سکندر،جمعیت علماء اسلام س کے جنرل سیکرٹری مفتی عثمان یار خان،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا محمد اعجاز،اسلامی تحریک کے مرکزی رہنما علامہ جعفر سبحانی،مسلم لیگ ن کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم،زین انصاری،مسلم لیگ ق سندھ کے قائم مقام جنرل سیکرٹری سردار اقبال،جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مفتی جمیل احمد صدیقی، سنی تحریک کے علامہ خضر السلام نقشبندی سمیت مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ دینی اداروں کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔کانفرنس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ 
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابوالخیر زبیر نے کہا کہ آسیہ کی سزا کو معاف کرنا نا صرف عدلیہ بلکہ پاکستان کی توہین ہے۔حکمرانوں کو ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے۔حرمت رسول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا کہ ہر دور میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر جیسے لوگ پیدا ہوتے ہیں۔علماء کو چاہیے کہ وہ مل کر ان لوگوں کا مقابلہ کریں۔ہم اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ صرف اپنے اتحاد کے ذریعے ہی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاتمان رسول اور اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ماضی میں اسلامی تحریکیں کامیاب رہی ہیں اور اب بھی دینی قوتیں مل کر شاتمان رسول کا مقابلہ کریں گی اگر ناموس رسالت کے قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور احتجاج کر کے اسے روکیں گے۔انہوں نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں،یہ کسی کی ذات کا نہیں بلکہ حرمت رسول کا معاملہ ہے۔ 
جمعیت علماءاسلام ف کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی ہر محاذ پر بھرپور مخالفت کی جائے گی۔سنی رہبر کونسل کے سربراہ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ ماضی میں بھی دینی قوتوں نے اپنے اتحاد اور یکجہتی کے ذریعے حرمت رسول کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کا مقابلہ کیا اور اب بھی ہم سب کو متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ 1974ء کی طرح متحدہ مجلس تحفظ ختم نبوت کا قیام عمل میں لا کر اسلام آباد میں تمام مذہبی و دینی قوتوں کا مشترکہ اجتماع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے حقائق پر مبنی چیزوں کو سامنے لانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی گئی تو ایوان صدر،پارلیمنٹ ہاﺅس،وزیراعظم ہاﺅس سمیت تمام قومی اداروں کا بھرپور گھیراﺅ کریں گے۔
اس موقع پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کے ذریعے تحفظ ناموس رسالت محاذ کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا جس کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ہوں گے جبکہ آرگنائزنگ کمیٹی میں کانفرنس میں شریک تمام جماعتوں کے ایک ایک رہنما کو شامل کیا جائے گا۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 3 دسمبر کو ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی کوشش اور آسیہ بی بی کو ماورائے عدالت معاف کرنے کی کوشش کے خلاف یوم مذمت منایا جائے گا۔کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آسیہ مسیح کے معاملے کو عدالت پر چھوڑا جائے اور حکومت و حکومتی اہلکار کسی بھی عدالتی معاملے سے گریز کریں۔کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو فوری طور پر ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے کیونکہ شاتمان رسول کی حمایت اور 295-C کے قانون کو بیہودہ اور کالا قانون کہہ کر وہ توہین رسالت اور عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
آج نیوز کے مطابق کراچی میں دینی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس نے تحفظ ناموس رسالت محاذ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا۔ کراچی میں جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان بھر کی شیعہ سنی تنظیموں کے علاوہ مسلم لیگ ن اور ق کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ 
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آر جی ایس ٹی کے معاملے کو دبانے کے لئے توہین رسالت کے قانون کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔لیکن دینی جماعتیں اس کی اجازت نہیں دیں گی۔مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دو سو پچانوے سی میں تبدیلی کی کسی بھی کوشش سے اجتناب کیا جائے۔ 
امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت سیاست کا ڈھونگ رچاتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم گیلانی سمیت موجودہ پیپلز پارٹی ضیاء الحق کی باقیات ہیں۔جو ہر وقت عوام کو کسی نہ کسی مسئلے میں پھنسا کر رکھنا چاہتی ہے۔کانفرنس کے آخر میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا،جس کے مطابق تین دسمبر کو ملک بھر میں یوم مذمت منایا جائے گا۔کانفرنس نے مشترکہ طور پر گورنر پنجاب کی برطرفی اور صدر مملکت کے توہین رسالت کے مجرم کو معاف کرنے کا صدارتی اختیار واپس لینے کا مطالبہ کیا۔اعلامیہ میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ شیری رحمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پیپلز پارٹی اپنا موقف واضح کرے۔آسیہ مسیح کا معاملہ عدالت پر چھوڑا جائے۔حکومت مداخلت سے گریز کرے۔
خبر کا کوڈ : 45624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش