0
Friday 3 Jul 2015 14:37

توانائی بحران ختم ہو جائے تو پاکستان دنیا میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے، محمد حسین بنی اسدی

توانائی بحران ختم ہو جائے تو پاکستان دنیا میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے، محمد حسین بنی اسدی
اسلام ٹائمز۔ محمد حسین بنی اسدی قونصل جنرل ایران لاہور کا پاکستانی بہن بھائیوں کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ اس سال ماہ رمضان المبارک میں شدید گرمی کے باعث پاکستانی بہن و بھائیوں کی ایک کثیر تعداد کی وفات کی خبر سے ہمارے دل کو صدمہ پہنچا۔ بنابر این میں اور اس مشن آفس کے دیگر نمائندگان کے ہمراہ ان فوت شدگان کے خاندانوں اور حکومت پاکستان کے لیے اپنے ہمدردانہ جذبات کے اظہار کو ضروری سمجھا۔ ایرانی قوم سب سے زیادہ پاکستان کے ساتھ تاریخی، تہذیبی اور دینی رشتے میں بندھی ہوئی ہے کہ یہ دونوں اقوام ماضی میں بھی ہر نشیب فراز میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک رہیں ہیں اس لئے دونوں اقوام ایک دوسرے کے دکھ درد سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے رمضان المبارک میں گرمی کی شدت اور لوڈشیڈنگ کے باعث جاں بحق ہو جانے پر سخت صدمے سے دوچار ہیں نیز آرزو مند ہیں کہ اے کاش دونوں ممالک کے درمیان بجلی کی ترسیل کا نظام موجود ہوتا تو ہم ان حالات میں ایران کی فاضل بجلی پاکستان کو برآمد کر سکتے اور ہمارے پاکستانی بھائی بھی اس عظیم نعمت سے بہرہ مند ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ توانائی بحران نے پاکستان میں صنعت و زراعت کے شعبوں کے علاوہ روزمرہ گھریلو زندگی کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ پاکستان ایک بڑا ملک ہے اور اس کے لوگ شریف اور محنت کش ہیں اگر ان کو توانائی بحران سے نجات مل جائے تو یہ زرعی اور صنعتی شعبوں میں بہت زیادہ ترقی کر سکتے اور خطے اور پوری دنیا میں شایان شان مقام حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بطور ہمسایہ اپنے دوست ملک پاکستان جو اس وقت اقتصادی مشکلات اور توانائی بحران سے دوچار ہے نیز افواج پاکستان جو بحالی امن اور دہشت گردی کے خلاف مصروف جہاد ہیں، کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ بلاشبہ کہ ایک پرامن اور اقتصادی لحاظ سے ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان، ایران و خطے کے دیگر ممالک کے لیے فائدے مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی اور سلامتی کے مسائل کا حل اسے خطے اور دنیا میں بڑے ممالک کی صف میں لا کھڑا کر سکتا ہے۔ ایران بطور ہمسایہ ملک توانائی بحران کے خاتمہ میں اس کی مشکلات کے حل میں تعاون کا خواہاں ہے توانائی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم شعبہ ہے۔ اس وقت ایران 74 میگا واٹ بجلی پاکستانی بلوچستان کو مہیا کر رہا ہے اور پاکستان نے پہلے سے ایران کہ ساتھ مفاہمت کی دو یادداشتیں جن میں ایک گوادر کے لئے 100میگا واٹ اور دوسری کوئٹہ کے لیے ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی فراہمی سے متعلق ہے پر دستخط کر رکھے ہیں۔ اب ایران پاکستان کو ایک ہزار سے تین ہزار میگا واٹ بجلی مہیا کرنے کے لمبی مدت کے معاہدے کے لیے تیار ہے۔ اس کے علاوہ گیس پائپ لائن کے منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کی توانائی کی صنعت میں انقلاب آ جائے گا کیونکہ پاکستان اس منصوبے سے حاصل شدہ گیس کے ذریعے پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکے گا۔

محمد حسین بنی اسدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ایران کے ساتھ ہمسائیگی دونوں ممالک کے درمیان نزدیکی، گیس پائپ لائن اور ترسیل برق جیسے منصوبوں کو آسان اور سستا بنا دی گی۔ ایران اس وقت بھی چند ہمسایہ ممالک کو بجلی برآمد کر رہا ہے اور بجلی خریداری کی قیمت کی وصولی کے سلسلے میں درآمد کنندگان کی طرف سے اسے کسی مشکل کا سامنا نہیں۔ اس طرح موجودہ حالات میں بین الاقوامی پابندیاں بھی ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کو بجلی برآمد کرنے میں رکاوٹ متصور نہیں ہوتیں۔
’’ گمان مبر کہ بود بیشتر ز ایرانی
کسی بہ روئے زمین دوستدار پاکستان‘‘
’’ترجمہ: ایسا گمان بھی نہ کرنا کے روئے زمین پر پاکستان کا ایرانیوں سے بڑا دوست بھی موجود ہے‘‘
خبر کا کوڈ : 471233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش