0
Monday 27 Jul 2015 17:52

بھارت میں ڈرامائی حملے کیبعد پاکستان پر الزامات کی بارش

بھارت میں ڈرامائی حملے کیبعد پاکستان پر الزامات کی بارش
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے شہر گورداس پور میں مسلح افراد کے حملے میں ابتک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے، تاہم اب اس حملے کے پیچھے چھپا اصل مقصد بھی عیاں ہوگیا ہے۔ حملے کی خبر کیساتھ ہی روایتی طور پر پاکستان پہ الزام عائد کر دیا گیا ہے اور کبوتر کے واقعے کی طرح اس بات کا بھی فوری طور پر تعین کر لیا گیا کہ حملہ آور پاکستان کے علاقے نارووال سے آئے تھے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور پاکستان کے علاقے نارووال سے آئے ہیں۔ پنجاب کاﺅنٹر انٹیلی جنس کے آئی جی کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق لشکر طیبہ یا جیش محمد سے ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہم پہلے حملہ نہیں کریں گے، لیکن اگر ہم پر حملہ کیا گیا تو مناسب جواب دیں گے، ہم پاکستان کیساتھ امن چاہتے ہیں، لیکن قومی غیرت کا سودا نہیں کر سکتے۔ میں یہ نہیں سمجھ پا رہا کہ دوبارہ سرحد پار سے حملے کیوں ہو رہے ہیں، جبکہ بھارت اپنے پڑوسی سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیراعلٰی پرکاش سنگھ بادل کا کہنا تھا کہ دہشتگرد پنجاب سے نہیں آئے، وہ بارڈر سے آئے ہیں۔ ان کا کام ہے کہ بارڈرسیل کریں۔ انند شرما کا کہنا تھا کہ گورداس پور حملہ پاکستان کیساتھ کشیدگی پر کئی سوال اٹھاتا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ابتدائی چند سیکنڈز میں ہی بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگا دیا، جبکہ پاکستان میں پکڑے جانیوالے کئی دہشتگردوں کے بھارت سے تعلقات ثابت ہو چکے ہیں، لیکن پاکستان نے کبھی بھی فی الفور باضابطہ طور پر بھارت پر دہشتگردی کا الزام نہیں لگایا۔ گورداس پور حملے کا کوئی ملزم ابھی تک نہیں پکڑا گیا اور نہ ہی کوئی تفتیش ہوئی، لیکن بھارت نے پاکستان پر الزام دھر دیا۔ دوسری طرف بھارتی اخبار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پنجاب پولیس کے جاسوس ایس پی بلجیت سنگھ بھی حملے میں مارے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 476345
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش