0
Saturday 5 Sep 2015 22:12

ہم پاکستان کو بہت عزیز رکھتے ہیں، چیئرمین ماﺅزے تنگ کا تاریخی جملہ

ہم پاکستان کو بہت عزیز رکھتے ہیں، چیئرمین ماﺅزے تنگ کا تاریخی جملہ
اسلام ٹائمز۔ آج سے ٹھیک پچاس برس قبل پاکستان کو اپنے سے کئی گنا بڑے ہمسائیہ دشمن بھارت سے ایک ایسی جنگ لڑنا پڑی، جس میں دشمن کو افرادی قوت، ہتھیاروں سمیت ہر میدان میں برتری حاصل تھی، تاہم اس برتری کے باوجود بھی وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام و نامراد ٹھہرا، اور شکست اس کا مقدر بنی۔ اس جنگ میں پاکستان کے دیرینہ دوست چین نے پاکستان کی دل کھول کر مدد کی۔ سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں 1965 کی جنگ میں چین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 1965ءکی جنگ میں پاکستانی وفد چین کے دورے پر روانہ ہوا، تاکہ جنگ میں امداد لی جاسکے۔ وفد نے ایک لمبی فہرست بنالی، جس پر پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس قدر لمبی فہرست کیوں بنائی گئی ہے۔ تو پاکستانی وفد میں کسی نے کہا کہ شاید چینی حکام تمام فہرست منظور نہیں کریں گے اور کچھ چیزیں نکال دیں گے۔ پاکستانی وفد چینی وزیراعظم چواین لائی سے ملاقات کرنے کے لئے پہنچا، تو چینی وزیراعظم نے لمبی فہرست بغیر کوئی بات کہے منظور کرلی۔ جس پر پاکستانی وفد بہت حیران ہوا۔ چینی وزیراعظم نے وفد سے پوچھا کہ آپ نے اس سامان کا کیا کریں گے،؟ تو انہیں بتایا گیا کہ یہ 15 دن کی جنگ کے لئے لیا جارہا ہے، اس کے بعد اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے دباﺅ سے جنگ بندی ہوجائے گی۔

اس کے جواب میں وزیراعظم چواین لائی نے کہا کہ ایسی جنگ کا کیا کرنا ہے، جو 15 دن کے لئے لڑی جائے۔ چینی وزیراعظم نے اس موقع پر تاریخی بات بھی کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سازو سامان کا کوئی دستاویزی ریکارڈ نہیں رکھا جائے گا، اور چین یہ سامان برادرانہ طور پر پاکستان کو دے گا۔ وزیر اعظم چواین لائی نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین ماﺅ زے تنگ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کو بہت عزیز رکھتے ہیں، اور نہیں چاہتے کہ ہماری آنے والی نسلیں پاکستانیوں کو یہ کہیں کہ آپ لوگ ہم سے امداد لیتے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 484176
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش