0
Saturday 12 Sep 2015 09:00

مقدونیا میں پولیس کا بھوکے، پیاسے پناہ گزینوں پر تشدد

مقدونیا میں پولیس کا بھوکے، پیاسے پناہ گزینوں پر تشدد
اسلام ٹائمز۔ شام میں جنگ کی قیامت خیز تباہی سے بھاگ کر یورپی ملکوں میں پناہ کے حصول کے لیے ٹھوکریں کھانے والے شامی پناہ گزینوں کی نت نئی المناک داستانیں سامنے آ رہی ہیں۔ سمندروں کی بے رحم موجوں سے بچ جانے والے پولیس اور یورپی ملکوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شامی پناہ گزینوں کی مشکلات سے بھرپور یورپ کی طرف نقل مکانی کی کئی دل دہلا دینے والی ویڈیوز اور تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔ ایک تازہ فوٹیج میں مقدونیا کی سرحد پر کھڑے بے یارو مددگار، بھوکے پیاسے اور کئی ہفتوں کے سفر سے تھکے ہارے بچوں، خواتین اور مردوں پر پولیس کو وحشیانہ لاٹھی چارج کرتے دکھایا گیا ہے۔ گو کہ تمام یورپی ملکوں کا اپنے ہاں آنے والے پناہ گزینوں کے بارے میں موقف اور پالیسی یکساں نہیں۔ بعض ملکوں کی طرف سے پناہ گزینوں کے ساتھ انسانی ہمدردی پر مبنی رویہ اپنایا جاتا ہے تاہم مقدونیا، ہنگری اور اٹلی کی سرحدوں پر پھنسے شامی پناہ گزینوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ مقدونیا کی سرحد پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والے مرد و خواتین کی چیخ پکار بھی سنائی دے رہی ہے مگر اس کے باوجود ’’قصاب نما‘‘ پولیس اہلکار ان پر اندھا دھند لاٹھیاں برسائے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 485356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش