0
Thursday 29 Oct 2015 19:03

زلزلہ متاثرین نے وزیراعظم کے ریلیف پیکچ کو مسترد کردیا

زلزلہ متاثرین نے وزیراعظم کے ریلیف پیکچ کو مسترد کردیا
اسلام ٹائمز۔ حالیہ تباہ کن زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے آنے والی رپورٹس کے مطابق متاثرین نے وزیر اعظم کے اعلان کئے جانے والے ریلیف پیکیج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ مکانات کی تعمیر کے لئے اعلان کی جانے والی رقم معمولی اور ناکافی ہے۔ لوئر دیر کے علاقے ثمر باغ کے رہائشی محمد رحیم کا کہنا تھا کہ مکان کی تعمیر کے لئے اعلان کی جانے والی رقم بہت کم ہے اور اس سے ایک کمرہ بھی تعمیر نہیں کیا جاسکتا۔ اخبار ڈان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں اس کا کہنا تھا کہ حالیہ تباہ کن زلزلے نے اس کا 10 کمروں پر مشتمل مکان مکمل تباہ کردیا ہے، جیسا کہ ثمر باغ کے دیگر لوگوں کے ساتھ ہوا ہے، جو کہ امداد کے منتظر ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ ہماری سب سے اہم ضرورت ٹینٹ ہیں کیونکہ یہاں کا موسم بہت خراب ہے۔ اسی طرح دیگر علاقوں کے مکینوں نے بھی پیکیج میں مکانات کی تعمیر کے لیے مختص رقم مسترد کر دی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف نے حالیہ تباہ کن زلزلے سے متاثرہ خیبر پختون خوا، فاٹا، اور گلگت بلتستان کے متاثرین کے لئے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا۔ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کئے گئے پیکیج کے مطابق آفت کے باعث ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 6 لاکھ روپے، زخمیوں کو ایک لاکھ روپے اور جسمانی معزوری کی صورت میں دو لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے۔ اسی طرح زلزلے سے مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو فی کس دو لاکھ روپے جبکہ ایسے مالکان جن کے مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے ایک لاکھ روپے فی کس فراہم کئے جائیں گے۔ پشاور میں گورنر ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ وفاق اور خیبر پختون خوا کی حکومت نے مشترکہ طور پر پیکیج کی منظوری دی ہے اور دونوں حکومتیں لاگت میں برابر کی شراکت دار ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 494496
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش