0
Monday 25 Jan 2016 03:55
سعودی عرب کیجانب سے ایران سے ثالثی کی کوششیں مسترد

ایران کو اپنی پالیسی بدلنا ہوگی، تہران کے رویئے میں تبدیلی تک ثالثی ممکن نہیں، عادل الجبیر

ایران کو اپنی پالیسی بدلنا ہوگی، تہران کے رویئے میں تبدیلی تک ثالثی ممکن نہیں، عادل الجبیر
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب نے ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کی ثالثی کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے رویے میں تبدیلی تک ایسا ممکن نہیں۔ اس بات کا اظہار سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کئی ممالک نے تہران اور ریاض کے درمیان مصالحت کے لئے ثالثی کی پیشکش کی ہے، تاہم ایران کے رویے میں مثبت تبدیلی تک ایسا نہیں ہوسکتا اور ایران کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران عرب ممالک کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائے ہوئے ہے اور وہ ان ممالک کے داخلی امور میں مداخلت بھی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایران اقوام متحدہ کی اس فہرست میں بھی شامل ہے کہ جو دہشتگردی کو فروغ دے رہے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے سعودی عرب اور ایران کشیدگی کے درمیان پاکستان کی ثالثی کی موجودگی کی نفی کی ہے۔ گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے گذشتہ ہفتے سعودی عرب اور ایران کی حالیہ کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش کی تھی، تاہم اتوار کے روز عادل الجبیر نے کسی بھی ثالثی کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کچھ ممالک نے ریاض اور تہران کے درمیان خیالات کے تبادلہ کرنے اور ثالثی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاہم ایران کو واضح طور پر معلوم ہے کہ اس سے کیا کرنے کی توقع کی جا رہی ہے، ایران کے مثبت ردعمل آنے تک کوئی ثالثی نہیں ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بحرین کے دارالحکومت مناما میں کیا، جہاں وہ عرب، بھارت کو آپریشن فورم کے وزارتی اجلاس میں شرکت کیلئے موجود ہیں۔ الجبیر نے کہا ایران دنیا کے حوالے سے ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، وہ داخلی معاملات میں مداخلت، فرقہ واریت اور دہشت گردی پھیلانے کے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا اس بات کے ٹھوس ثبوت ہیں کہ ایران پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہے اور وہ اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گردی پھیلانے والے ممالک کی فہرست میں موجود ہے۔ ایرانی ادارے دہشت گرد تنظیموں کے طور پرشمار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا مؤقف واضح ہے کہ ایران کو اپنی پالیسی بدلنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 515028
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش