0
Tuesday 16 Feb 2016 16:30

دہشتگردوں کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے، ترکی اور سعودی عرب ان گروہوں کے اہم ترین حامی ہیں، بشار الاسد

دہشتگردوں کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے، ترکی اور سعودی عرب ان گروہوں کے اہم ترین حامی ہیں، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد نے ترکی اور سعودی عرب کو دہشت گردوں کا اہم ترین حامی قرار دیا ہے۔ شامی صدر نے اپنے ایک بیان میں ترکی اور سعودی عرب کو دہشت گردوں کا اہم ترین حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک پچھلے پانچ برس کے دوران متعدد بار شام میں فوجی مداخلت کی کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے میونخ اجلاس میں جنگ بندی کے بارے میں ہونے والے اتفاق رائے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کی جنگ بندی سے شام میں دہشت گردوں کو طاقتور ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ سیریا سپورٹنگ گروپ کے میونخ اجلاس میں طے پانے والی جنگ بندی کا ان علاقوں پر اطلاق نہیں ہوگا، جو داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے گروہوں کے قبضے میں ہیں۔ جنہیں اقوام متحدہ دہشت گرد گروہ قرار دیتی ہے۔ شامی صدر بشار الاسد نے کہا کہ جنگ بندی کا مطلب یہ ہے کہ دہشت گردوں کو طاقتور ہونے سے روکا جائے، انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جنگ بندی کے معنی یہ ہیں کہ دہشت گردوں کو اسلحہ کی سپلائی، ان کی نقل و حرکت اور حتٰی انہیں اپنے مورچے مضبوط کرنے سے بھی روکا جائے۔ شام کے صدر نے کہا کہ قومی آشتی کے ذریعے ملک میں پانچ سال سے جاری بحران کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ شام کی موجودہ اور آئندہ ترجیحات میں سر فہرست رہے گی۔

دیگر ذرائع کے مطابق عالمی طاقتوں کی جانب سے شام میں جنگی اقدامات اور کارروائیاں روکنے پر شامی صدر بشار الاسد نے شک و شبے کا اظہار کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ان منصوبوں پر عمل کرنا مشکل ہوگا۔ شامی صدر بشار الاسد نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ شام کے بحران پر عالمی طاقتیں شام میں جنگ بندی پر متفق ہوئی ہیں، تاہم یہ جنگ بندی داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے شدت پسند اور دہشتگرد گروہوں کے لئے نہیں اور ایک ہفتے کے اندر تمام مطالبات اور شرائط پورے کرنا عملی طور پر مشکل ہے، کیونکہ جنگ بندی کے لئے باغی گروپوں کے ساتھ کون بات کرے گا؟ اگر باغی جنگ بندی کو مسترد کرتے ہیں تو انھیں کون روکے گا۔؟ شامی صدر نے مزید کہا کہ اس جنگ بندی کا مطلب یہ نہیں کہ ہتھیاروں کا استعمال روک دیا جائے گا، وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 521397
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش