0
Friday 22 Apr 2016 13:48

مسئلہ کشمیر، یورپی یونین نے ثالثی کی پیشکش کر دی

مسئلہ کشمیر، یورپی یونین نے ثالثی کی پیشکش کر دی
اسلام ٹائمز۔ یورپی یونین نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلیے بھرپور اقدام کیے جائیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیس اینڈ جسٹس فورم کی طرف سے یورپی یونین کے صدر برائے بھارت ماریا کاسٹلو فرنانڈیز کو ایک یادداشت پیش کی گئی۔ جس کے جواب میں یورپی یونین کے صدر برائے بھارت نے انھیں اس بات سے آگاہ کیا کہ ان کے تاثرات یورپی یونین کے صدر مینول بارسو تک پہنچا دیے گئے ہیں اور انھیں اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں جبکہ صدر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے اور مستقبل میں کشمیر کی صورت حال پر کڑی نظر رکھنے کیلیے بھرپور اقدام کرے گی اور یورپی یونین نے کشمیر کے بارے میں جو پالیسی اپنائی ہے وہ اس پر قائم ہے اور ہماری پوزیشن واضح ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لیے بھارت پاکستان کی حکومتوں کو کشمیری سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر اقدام کرنے چاہیں تاکہ خطے میں جو تناؤ کشیدگی کی صورتحال پائی جاتی ہے اسے ختم کیا جا سکے۔

یورپی یونین نے کہا کہ ان کا مرکزی و ریاستی حکومت کے ساتھ برابر رابط ہے اور ریاست جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں وہ ہر طرح کی معلومات حاصل کرتے ہیں اور بھارت و پاکستان کی حکومتوں کو آپس میں بہتر تعلقات قائم کرنے اور اس متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ زور دیتے ہیں۔ یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ حکومت ہند کو اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے اور پولیس فورسز کو جوابدہ بنانے کے لیے کارگر اقدامات کریں اور اگر بھارت پاکستان اس بات پر متفق ہیں تو یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنا رول سرگرمی کے ساتھ انجام دینے کیلیے تیار ہے۔

علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ سکیورٹی فورسز کی جارحیت کے خلاف کشمیری سڑکوں پر نکل آئے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، بھارتی فورسز نے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ نوجوانوں کی غیرقانونی نظربندیوں اور ان کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں کے خلاف ضلع بڈگام کے علاقے بیروہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ دریں اثنا سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ سمیت درجنوں حریت رہنما اور کارکن بدستور گھروں اور پولیس اسٹیشنوں میں نظربند ہیں۔
خبر کا کوڈ : 534661
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش