0
Friday 18 Feb 2011 11:55

بحرین کی صورتحال پر امریکا اور سعودی عرب میں بے چینی،پولیس اور مظاہرین میں تصادم، چار افراد جاں بحق

بحرین کی صورتحال پر امریکا اور سعودی عرب میں بے چینی،پولیس اور مظاہرین میں تصادم، چار افراد جاں بحق
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔بحرین میں مظاہروں میں تیزی آنے کے بعد امریکا اور سعودی عرب کی بے چینی میں اضافہ ہو گیا۔ امریکی صدر بارک اوباما کیلئے بحرین میں پیدا ہونے والی صورتحال درد سر بن گئی ہے۔ کیونکہ بحرین میں پانچواں امریکی بحری بیڑہ ایران کے بڑھتے ہوئے خطرے کے سامنے دیوار کے طور پر دیکھا جاتا ہے اگر یہ مظاہرے فرقہ وارانہ تقسیم سے آگے نکل کر سیاسی اصلاحات تک آ گئے اور بحرینی حکومت نے ان کو دبانے کے لیے مزید وحشیانہ طریقے استعمال کیے تو واشنگٹن کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی اور مصر کی طرح امریکی پالیسی یہی رہی ہے کہ بحرین میں استحکام اور لوگوں کو دبا کر رکھنے والی حکومت کی حمایت جاری رکھی جائے اور بحرینیوں کے جائز مطالبات نظرانداز کیے جاتے رہیں اور بحرینی حکومت کی مدد کرنے کا مطلب ایک اور عرب ملک میں لوگوں کی جمہوری خواہشات پوری نہ کرنا ہو گا۔
 اس کے علاوہ سعودی عرب کی پریشانی اور بھی زیادہ ہے کیونکہ ایک بحری راستہ بحرین کو سعودی عرب کی سلطنت سے ملا دیتا ہے۔ طاقتور سعودی وزیرِ داخلہ شہزادہ نایف سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک ماہر نے بتایا کہ اگر بحرین میں صورتِ حال قابو سے باہر ہو گئی تو سعودی حکومت وہاں مداخلت کر دے گی۔ علاوہ ازیں اوباما انتظامیہ کے ایک عہدیدار کے مطابق صدر کو پیش کی گئی خفیہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سیاسی تبدیلیوں کے بغیر بحرین سے یمن تک عرب ملکوں میں انقلاب برپا ہوسکتا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اوباما انتظامیہ کے عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انتظامیہ نے صدر اوباما کے اس پروجیکٹ کو اس لیے خفیہ رکھا کیونکہ ایک لفظ بھی اگر لیک ہو جاتا تو عرب اتحادی وہائٹ ہاوس پر دباو ڈالتے، تاکہ کسی طرح انقلاب روکا جاسکے۔ یہی وجہ تھی کہ مصر میں انقلاب کے دوران اوباما انتظامیہ سیاسی اصلاحات کی حمایت کرتی رہی اور حسنی مبارک پر دباو ڈالتی رہی۔ اوباما انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یمن کے بارے میں بھی صدر بارک اوباما کو تشویش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ القاعدہ کیخلاف انتظامیہ کی خصوصی توجہ کے باعث سیاسی بحران کے خطرے پر کسی کا دھیان نہیں۔ رپورٹ کے مطابق صدر بارک اوباما نے اپنے مشیروں کو لاطینی امریکا، مشرقی یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا میں بھی ممکنہ انقلاب کے بارے میں مطالعہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
ادھر بحرین میں پولیس اور مظاہرین میں تصادم سے چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بحرین کے دارالحکومت مناما کے پرل اسکوائر پر پولیس نے مظاہرین کے کیمپ پر علی الصباح دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ بحرین کے وزیر صحت فیصل بن یعقوب کے مطابق پولیس آپریسن میں چار افراد مارے گئے جبکہ دو سو اکتیس زخمی ہوئے۔ فوج نے مناما کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور پولیس کی مدد سے پرل اسکوائر کو مظاہرین سے کلیئر کرا لیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بحرین کی حکومت پر زور دیا ہے کہ مظاہرین پر تشدد نہ کیا جائے۔ دوسری جانب اپوزیشن رہنما احتجاج کے لیے پارلیمنٹ سے استعفے دینے پر غور کر رہے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

خبر کا کوڈ : 55334
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش