0
Saturday 30 Jul 2016 02:12

ضرب عضب آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہیگا، پرویز رشید

ضرب عضب آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہیگا، پرویز رشید
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ اپنا مستقبل وابستہ کرلیا۔ ملک میں تبدیلی اور خوشحالی اور ترقی کو ووٹ دیا۔ ریفرینس دائر کرنے والوں کو اپنے ان اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے اور ان کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے، جب تک فیصلہ نہیں آتا سڑکوں پر آنا بے معنی ہے، آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، آپریشن ضرب عضب آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک جاری رہے گا، کیونکہ نا صرف ہم اپنے ہمسایوں بلکہ پوری دنیا کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں اور پوری دنیا کو اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف تمام مسائل کے حل کیلئے سیاسی عمل پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت کو بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔ اب وقت تبدیل ہوچکا ہے اور بھارت کو کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینا ہوگا۔ ہر ملک مختلف قسم کے مسائل کا شکار ہے اور مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کو بھی کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ اب صورتحال میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے۔ اب ہر ملک کو حق خودارادیت کے اصول کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بتائے حکومت نے جو ٹی او آرز بنائے ان میں ایسی کون سی بات ہے جو کسی جرم کو تحفظ دیتے ہیں؟ ایک جماعت ہے جو صرف اس معاملے پر سیاست کرنا چاہتی ہے، الزام تراشی کی وجہ سے پاکستان کے عوام نے عمران خان کو مسترد کردیا ہے۔ اگر کوئی حکومت کو ہٹانا چاہتا ہے تو اسے 2018ء کے انتخابات کا انتظار کرنا ہوگا۔ سپیکر کو خط لکھ رہے ہیں جو ٹی او آرز کمیٹی کے سربراہ ہیں اس بارے میں جلد اجلاس بلائیں اور ایک ایسا قانون وضع کیا جاسکے، جس سے تمام کا بلاتفریق احتساب ہو۔

7 اگست سے عمران خان کی تحریک کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ہم ماضی میں اس قسم کی مہم جوئی دیکھ چکے ہیں اور اس حوالے سے ہمارا اعتماد کافی بڑھ چکا ہے، اس لئے ہمیں کوئی پریشانی لاحق نہیں۔ تاہم صرف ایک بات کی پریشانی ہے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ کام ہوتا رہے، کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو، سرمایہ کاری میں اضافہ ہو لیکن اس قسم کی تحریک سے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہونگی۔ تحریک انصاف کی مہم میں پیپلزپارٹی کی شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی اپنی ایک جمہوری ساکھ ہے۔ انہوں نے ماضی سے سبق سیکھ کر چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کئے۔ جس پر محترمہ بے نظیر بھٹو، آصف علی زرداری نے مکمل عمل کیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی آصف علی زرداری کی حکومت کے دوران اس مثیاق جمہوریت پر من وعن عمل کیا، ہم امید کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی حزب اختلاف کا کردار ادا کرے گی اور وہ اس قسم کی مہم میں شامل ہوکر دوسروں کی خواہش کا حصہ نہیں بنے گی۔

وزیراعظم کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے سوال کے جواب میں سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ہمیں کسی قسم کی پریشانی لاحق نہیں ہے، جنہوں نے یہ ریفرنس دائر کئے ہیں وہ اس بارے میں دستاویزی ثبوت بھی فراہم کریں، یہ ریفرنس الیکشن کمیشن اور نیب میں چلیں گے، ان اداروں کی طرف سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تو سڑکوں پر آنا بے معنی ہے، ریفرنس دائر کرنے والوں کواپنے ان اداروں پر اعتماد کرنا چاہئے اور ان کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ انتخابات اپنے وقت پر 2018 ء میں ہونگے اور کسی جماعت نے اس کا مطالبہ نہیں کیا ، عمران خان نے بھی جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ انہیں انتخابات سے خوف آتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 556362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش