0
Saturday 5 Mar 2011 13:33

نوشہرہ، مزار سے ملحقہ مسجد میں دھماکہ 11 افراد جاں بحق، 80 زخمی

نوشہرہ، مزار سے ملحقہ مسجد میں دھماکہ 11 افراد جاں بحق، 80 زخمی
پشاور:اسلام ٹائمز-نوشہرہ میں مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور 80 زخمی ہو گئے، دھماکے سے مسجد کی کھڑکیاں، شیشے اور دروازے بھی ٹوٹ گئے،صدر زرداری، وزیراعظم گیلانی، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین و دیگر سیاسی رہنماؤں نے نوشہرہ کی مسجد میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے علاقے اکبر پورہ میں اخوند پنجو بابا کے مزار کی مسجد میں ٹائم بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور 80 زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال داخل کرا دیا گیا، 30 زخمیوں کو پشاور منتقل کر دیا گیا جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس کے مطابق یہ ٹائم بم دھماکا تھا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بتایا ہے کہ دھماکے میں دو سے ڈھائی کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ ایک بجکر 30 منٹ پر اس وقت ہوا جب نماز جمعہ کے بعد لوگ مسجد کے اندر لنگر کھانے کیلئے بیٹھے ہوئے تھے، دھماکہ کے بعد بھگدڑ مچ گئی، جامع مسجد کے پیش امام مولانا احسان معجزانہ طور پر بچ گئے۔ مسجد کے اندر 1200 سے 1500 کے قریب لوگ موجود تھے جن میں بچے بھی شامل تھے، عینی شاہدین کے مطابق نماز کے دوران مسجد میں سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا، ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ بم پہلی صف میں محراب کے بائیں طرف ایک کتاب کی شکل میں رکھا گیا تھا اور اس پر سفید رنگ کا کپڑا بھی ڈال دیا گیا تھا ایسا ظاہر ہو رہا تھا کہ کسی طالب علم نے اپنی کتاب رکھی ہے۔ ادھر ڈی پی او نوشہرہ محمد قریش خان نے کہا ہے کہ جائے حادثہ سے شواہد مل چکے ہیں اور یہ ٹائم بم دھماکہ تھا، انہوں نے کہا کہ اخوند پنجو بابا مزار پر دو سپاہی تعینات تھے تمام نمازیوں کی تلاشی لی گئی لیکن یہ دھماکہ نماز کے بعد کیا گیا اور یہ بات خارج از امکان نہیں کہ شدت پسندوں نے نماز کے بعد ٹائم بم نصب کیا ہو۔
خبر کا کوڈ : 57568
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش