0
Wednesday 16 Nov 2016 17:35

بلوچستان حکومت زائرین کو روک کر غیر آئینی اقدام اٹھا رہی ہے، سبطین سبزواری

بلوچستان حکومت زائرین کو روک کر غیر آئینی اقدام اٹھا رہی ہے، سبطین سبزواری
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں کربلا جانیوالے ہزاروں زائرین کو روکنے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بلوچستان سکیورٹی کے نام پر رکاوٹیں ڈالنے کی بجائے ملک بھر سے آنیوالے عقیدت مندوں کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کرے تاکہ 20 صفرالمظفر کو چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام میں شرکت کر سکیں، دونوں مقامات پر 10 ہزار سے زائد افراد موجود ہیں، امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوگیا یا کوئی حادثہ ہوگیا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، چند ماہ سے رکاوٹیں کھڑی کرنا حکومت کی عادت میں شامل ہوگیا ہے۔ لاہور میں کارکنوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اپنی نااہلی چھپانے کیلئے پنجاب، خیبر پختونخواہ، سندھ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر علاقوں سے چہلم کے موقع پر روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری دینے کا عزم کئے زائرین کو روک کر غیر آئینی اقدام اٹھا رہی ہے، کوئی بھی شہری آزادی کیساتھ کسی بھی ملک جا سکتا ہے، سکیورٹی کے نام پر زائرین کیلئے رکاوٹیں قابل مذمت ہیں، انہیں فی الفور ہٹایا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ محرم الحرام اور صفرالمظفر سمیت سال کے 12 مہینوں کے تمام ایام کیلئے بارڈر کے راستوں کو کھولا جائے، سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، چہلم شہداء کربلا میں شرکت کیلئے اگر زائرین وقت پر نہ پہنچ سکے تو حالات خراب ہونے کی ذمہ دار خود حکومت ہوگی، ہم متنبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور رکاوٹیں ختم کرے، اہل بیت عظام علیہم السلام کے مزارات مقدسہ پر حاضری ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے، اس کی راہ میں رکاوٹیں کھڑے کرنیوالے اپنے لئے عذاب الٰہی کو دعوت نہ دیں، حکومت اور ریاستی اداروں کو علم ہے کہ چہلم پر پاکستان سے لاکھوں لوگ ایران کے راستے کربلا جاتے ہیں، بارڈر پر جانے کیلئے مخصوص ایام اور تاریخوں کی پابندی کو تسلیم نہیں کرتے، ورنہ ہم احتجاج کریں گے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہاکہ دنیا بھر سے کروڑوں فرزندان توحید ہر سال کربلا پہنچ کر امام حسین علیہ السلام سے عقیدت اور یزیدیت کیخلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 584323
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش