0
Thursday 8 Dec 2016 19:51

سانحہ آرمی پبلک اسکول کے متاثرہ والدین کا انصاف کیلئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

سانحہ آرمی پبلک اسکول کے متاثرہ والدین کا انصاف کیلئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہید بچوں کے والدین نے واقعہ کی جامع اور شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے واقعہ کی انکوائری رپورٹ سامنے لانے کیلئے وہ عدالت سے رجوع اور اپنے بچوں کو انصاف دلانے کیلئے دھرنا دینے کے علاوہ تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں جسے منطقی انجام تک پہنچائے بغیر وہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ ایک نجی میڈیا گروپ کے زیراہتمام فورم میں صوبائی حکومت اور اے این پی نے والدین کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کو بھی اس سلسلے میں اپنی ذمے داریاں پوری کرنی چاہئیں تاکہ متاثرہ والدین کو ریلیف مل سکے۔ فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہید اسفندخان کے والد اجون خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بھی واقعہ کی انکوائری کی تھی جو وزیراعلیٰ کی میز پر پڑی ہوئی ہے جسے سامنے کیوں نہیں لایا جا رہا۔

شہید اسامہ ظفر کے والد ظفر اقبال نے کہا کہ ہمارے بچے کسی بم دھماکے میں تو شہید نہیں ہوئے، انہیں تو ٹارگٹ کرتے ہوئے گولیوں سے مارا گیا تو ہم 20 لاکھ روپے واپس کرنے کیلئے تیار ہیں، ہمیں ہمارے بچوں کے قاتل پیش کیے جائیں۔ اے این پی کی رہنما شگفتہ ملک نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اگر بنا بھی تو اس پر پنجاب میں عمل نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات اور صوبائی پارلیمانی سیکرٹری شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اس مسئلے پرہم سب ایک ہیں اور یقینی طور پر والدین کے مطالبہ پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے تاہم جہاں تک صوبائی حکومت کی انکوائری کا تعلق ہے تو اگر عدالت حکم دے تو ہم وہ رپورٹ سامنے لے آئیں گے، انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کیا صرف ہمارے صوبہ کیلئے ہے۔؟ پنجاب میں بھی اس پر عمل ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 589884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش