0
Saturday 6 Jun 2009 11:48

مالاکنڈ میں فوجی قافلے پر حملہ، صوفی محمد کے نائب محمد عالم اور ترجمان امیر عزت ہلاک

مالاکنڈ میں فوجی قافلے پر حملہ، صوفی محمد کے نائب محمد عالم اور ترجمان امیر عزت ہلاک
سوات ، راولپنڈی : ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ شدت پسندوں نے سخاکوٹ میں قیدیوں کو لے جانے والے قافلے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے نائب امیر مولانا عالم اور ترجمان امیر عزت ہلاک ہو گئے،ان کا کہنا تھا کہ صوفی محمد کو گرفتار کیا گیا نہ ہی وہ فورسز کی حراست میں ہیں،گذشتہ چوبیس گھنٹے میں 17 شدت پسند مارے گئے،راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا کہ مولانا عالم اور امیر عزت کو تفتیش کے لئے پشاور منتقل کیا جا رہا تھا کہ شدت پسندوں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں دونوں مارے گئے جبکہ ایک نان کمیشنڈ افسر شہید اور 5 زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ کوزہ بانڈی،باڑہ بانڈی کو شدت پسندوں سے چھڑا لیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے،اس کے علاوہ کوزہ بانڈی میں آرمی چیک پوسٹ قائم کر دی گئی،کوزہ بانڈی سے بھی بڑی تعداد میں ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرسنئی میں 17 شدت پسندوں کو مار دیا گیا جبکہ ایک فوجی اہلکار بھی شہید ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک آپریشن میں 40 خودکش حملہ آوروں سمیت 1305 شدت پسند مارے جا چکے ہیں جبکہ 120 شدت پسند گرفتار ہو چکے ہیں۔ آپریشن میں 105 فوجی شہید ہوئے۔ شموزئی کا علاقہ شدت پسندوں سے خالی کرا لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں اب تین سے چار فیصد غیر ملکی دہشت گرد موجود ہیں جن میں وسطی ایشیا،افغانستان اور عرب ممالک کے باشندے شامل ہیں۔ ایک سوال پر کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات پر تین بار مولانا فضل اللہ کو نشانہ بنایا تاہم ان سے متعلق اطلاع نہیں کہ کس حالت میں ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے لوئر دیر کے کئی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ جھڑپ میں دو شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ دیر میڈیا سنٹر کے مطابق جھڑپ میں ایک سکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہوا۔ مولانا محمد عالم اور ترجمان امیر عزت خان کو اماندرہ بٹ خیلہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دیر بالا میں سینکڑوں افراد نے شدت پسندوں کے گھروں پر حملہ کیا ہے جس میں 4 شدت پسند ہلاک اور 6 مکانات تباہ ہو گئے،مقامی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے گھروں پر حملہ حیاگئی شرقی اور اس سے ملحقہ علاقوں کے افراد نے کیا۔ لوئر دیر میں اسلام آباد پر خودکش حملے کے بعد مقامی قبائلیوں نے طالبان کے ٹھکانوں پر حملہ کر دیا جس میں طالبان افغان کمانڈر چھتو سمیت 6 افراد مارے گئے،قبائلیوں نے طالبان کے گھر بھی جلا دئیے۔ صوبہ سرحد کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ محمد عالم اور امیر عزت خان کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے جس کا مقصد عوام میں حکومت کے خلاف اشتعال پیدا کرنا ہے اور اس قسم کے مزید واقعات کا بھی امکان ہے، انہوں نے کہا کہ مولانا صوفی محمد کو گرفتار کیا گیا ہے نہ وہ صوبائی حکومت کے پاس ہیں جبکہ مولانا فضل اللہ اگر بھاگ کر وزیرستان بھی چلے گئے ہیں تو وہاں پر بھی ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ دیر بالا خودکش حملہ کے بعد دیر انتظامیہ نے افغان مہاجرین کو 15 جون تک اپنے تمام کاروبار ختم کر کے علاقے سے نکل جانے کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔ انتظامیہ کے مطابق 15 جون تک علاقہ نہ چھوڑنے والے افغان مہاجرین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دھماکہ کے بعد متاثرین مالاکنڈ کو بھی کیمپوں تک محدود کر دیا ہے۔ ضلع بھر کی مساجد کی حفاظت کے لئے یونین کونسل کی سطح پر مقامی کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں۔ دوسری جانب لوئر دیئر کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ڈیجیٹل ایکسچینج کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ شانگلہ میں مارٹر گولہ گرنے سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ادھر کوزہ بانڈی میں فائرنگ سے جماعت اسلامی کے امیر زخمی ہو گئے۔ 



خبر کا کوڈ : 6231
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش