0
Friday 5 Jun 2009 12:20

صوفی محمد 2 بیٹوں اور 4 ساتھیوں سمیت گرفتار،سوات میں10 جنگجو ہلاک

صوفی محمد 2 بیٹوں اور 4 ساتھیوں سمیت گرفتار،سوات میں10 جنگجو ہلاک
اسلام آباد،پشاور: کالعدم تنظیم نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد کو دو بیٹوں اور چار ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیاجبکہ سوات اور بونیر کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں مزید دس شدت پسند ہلاک اور 6گرفتار ہوگئے۔ دوسری جانب مردان کے رستم اور بونیر کے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جنگجو کی جھڑپ میں سات سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شدت پسند مارا گیا اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔ جبکہ مہمند ایجنسی میں ایف سی نے پاکستان میں داخل ہونے والے 9افغان عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے رماندرہ میں کالعدم تحریک شریعت محمدی کے مرکز سے تحریک کے امیر مولانا صوفی محمد، ان کے دو بیٹوں ضیاء اللہ، رضوان اللہ اور تنظیم کے دیگر 4 رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔ دیگر گرفتار ہونے والوں میں مولانا صوفی محمد کے ترجمان امیر عزت خان، سید وہاب، سلمان اور تنظیم کے نائب امیر مولانا محمد عالم شامل ہیں۔ تمام کو تفتیش کیلئے مالاکنڈ فورٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔ رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد تحریک کے کارکنوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور علاقے میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔ سرحد حکومت اور کالعدم تحریک نفاذ شریعت نے گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔ ادھر سکیورٹی فورسز نے کیڈٹ رزمک کالج کے 42 مغوی طلباء اور 2 اساتذہ کو دہشت گردوں سے بازیاب کرا لیا ہے ۔ آن لائن کے مطابق طلباء کے اغواء میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر بنوں ایف آر کے جانی خیل اور بکاخیل کے پشاور سمیت دیگر بندوبستی علاقوں میں واقع جائیدادوں کو سیل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے جبکہ سوات اور بونیر کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشن کے دوران گذشتہ 24 گھنٹوں میں 10 دہشت گرد ہلاک اور 6 گرفتار اور ایک فوجی جوان شہید 2 زخمی ہوگئے۔ ادھر آپریشن کے باعث اشیاء خورد و نوش کی قلت پڑ گئی ہے۔ جمعرات کو آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے مغوی طلباء اور اساتذہ کو بازیاب کرانے کے بعد آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت بنوں پہنچا دیا۔ آپریشن راہِ است کے حوالہ سے بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز چارباغ پر کامیابی سے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد دکوراک میں گلی باغ سے آنے والی فورسز کے ساتھ لنک قائم کر دیا ہے۔ شانگلہ میں سکیورٹی فورسز نے ایک چوکی پر فرار ہونے والے شرپسندوں کے ساتھ جھڑپ میں چھ دہشت گرد ہلاک کر دیئے جبکہ چار کو حراست میں لے لیا گیا۔ خوازہ خیلہ کے شمال مغرب میں واقع بیدڑا میں سکیورٹی فورسز نے چار شر پسند ہلاک کر دیئے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ بیان کے مطابق لوئر دیر میں دہشت گردوں نے لال قلعہ پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں ایک جوان شہید ہو گیا۔ جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کا بھی بھاری جانی نقصان ہوا۔ بونیر میں آپریشن کے دوران فورسز نے پیر بابا کے نواحی علاقوں میں دہشت گردوں کے چھ ٹھکانے تباہ کر دیئے۔ بونیر میں صبح سات سے شام سات بجے تک کرفیو میں نرمی رہے گی۔ دریں اثناء پاک فوج کی امدادی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ خوازہ خیلہ کے محصور لوگوں کیلئے 25 ٹن راشن پر مشتمل 5 ٹرک روانہ کر دیئے گئے ہیں۔ اب تک خوازہ خیلہ اور الپورائے کیلئے 105 ٹن امدادی اشیاء بھیجی گئی ہیں جبکہ چکدرہ اور مینگورہ کیلئے 185 ٹن امدادی اشیاء بھیجی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور کے علاقے بدابر میں شدت پسندوں نے ایک گرلز اسکول کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا۔ ادھر باجوڑ ایجنسی کے ماموند قبائل نے انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

خبر کا کوڈ : 6176
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش