0
Tuesday 4 Apr 2017 15:36

پاکستان، بھارت میں کچھ ہونے سے پہلے کشیدگی کا خاتمہ ہونا چاہئے، ٹرمپ کردار ادا کرسکتے ہیں، امریکہ

پاکستان، بھارت میں کچھ ہونے سے پہلے کشیدگی کا خاتمہ ہونا چاہئے، ٹرمپ کردار ادا کرسکتے ہیں، امریکہ
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان، بھارت کشیدگی پر تشویش ہے۔ امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان کچھ ہو جانے کا انتظار نہیں کریگا بلکہ کشیدگی کم کرانے کیلئے کوشش کرسکتا ہے۔ کچھ ہونے کے انتظار کی بجائے ہمیں متحرک ہونا چاہئے، اس سے پہلے کہ کشیدگی بڑھ جائے، دیکھنا ہے کہ اس صورتحال میں کیا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ نکی ہیلی نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے امریکہ ممکنہ کردار ادا کرسکتا ہے اور اس سلسلے میں اپنی جگہ تلاش کرنے کی کوشش کرے گا۔ امید ہے امریکہ مذاکرات بھی کرے گا اور فعال کردار بھی ادا کرے گا اور اس کوشش میں سلامتی کونسل کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔ کسی کو حیرانی نہیں ہونی چاہئے، اگر صدر ٹرمپ بذات خود مذاکراتی کوششوں میں شامل ہو جائیں۔ ٹرمپ دونوں ملکوں میں کشیدگی کم کرنے کیلئے کردار ادا کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے بیان کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے امریکی صدر کی پاکستان، بھارت تعلقات میں بہتری کا خیر مقدم کریں گے۔ پاکستان، بھارت سے مذاکرات اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ دنیا اپنے مسائل بیٹھ کر حل کرسکتی ہے تو ہم کیوں نہیں؟ خطے میں استحکام، پاکستان بھارت تعلقات اور مسئلہ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے کے بیان پر بھارت نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان سے تنازعات میں امریکی ثالثی کا امکان مسترد کر دیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سے مذاکرات کیلئے دہشت گردی سے پاک ماحول کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا۔

دیگر ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کی کوشش کرے گی، ساتھ ہی انہوں نے ان خیالات کا بھی اظہار کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران نکی ہیلے کا کہنا تھا کہ یہ بالکل درست ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہے اور یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ہم کس طرح کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ بھارتی نژاد امریکی سفیر نیکی ہیلے سے جب سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے امریکا کوئی کردار ادا کرسکتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس حوالے سے مذاکرات کا حصہ بننے کی کوشش کرے گی۔

امریکی سفیر نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہمیں کچھ ہونے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، ہم کشیدگی دیکھ رہے ہیں، جو کسی بھی وقت مزید بڑھ سکتی ہے، لہذا ہمیں اتنا فعال ہونا چاہیے کہ ہم بھی مذاکرات کا حصہ بن سکیں۔ نکی ہیلے کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ آپ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ارکان کو دیکھیں گے، لیکن یہ بھی حیران کن نہیں ہوگا اگر اس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی حصہ لیں۔ واضح رہے کہ پاک-بھارت کشیدگی کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے کسی رکن کی جانب سے یہ پہلا بیان ہے۔
خبر کا کوڈ : 624816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش