0
Monday 18 Apr 2011 01:11

پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے اسلامی طرز زندگی اور طرز حکومت ناگزیر ہے، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور

پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے اسلامی طرز زندگی اور طرز حکومت ناگزیر ہے، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور
پشاور:اسلام ٹائمز۔ممتاز مذہبی اسکالر اور شعبہ اسلامیات پشاور یونیورسٹی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے اسلامی طرز زندگی، طرز حکمرانی اور اقدار و روایات کو خلوص نیت سے اپنانا ہو گا۔ وہ اتوار کے روز اباسین کالم رائٹرز ایسوسی ایشن (حقیقی) رجسٹرڈ خیبرپختونخوا کے زیراہتمام پشاور پریس کلب میں ''پاکستان کو درپیش بحران اور ان کا حل'' کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس کی صدارت ممتاز معالج پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف نے کی۔ کانفرنس سے پروفیسر ڈاکٹر خالد مفتی، عبداﷲ ثانی ایڈووکیٹ، صلاح الدین احمد، عبدالقیوم صافی اور قمر حبیب خان نے خطاب کیا۔
 کانفرنس کا آغاز مولانا قاری عبدالروف نے تلاوت قرآن پاک سے کیا، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مسائل کی اصل وجہ مذہب سے دوری ہے اور ہماری کوئی بھی راہ صحیح سمت میں نہیں ہے، ہم غیروں کے غلام بن گئے ہیں اور ہم نے اپنی روایات چھوڑ دی ہے جنہیں دوبارہ اپنا کر ہم مشکلات سے نکل سکتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری اداروں کو مستحکم بنانا چاہئے اور اقتدار متوسط طبقے کے نمائندوں کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام ظالمانہ نظام ہے جس کی وجہ سے پاکستان انقلاب کی طرف جا رہا ہے۔ سول سوسائٹی پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اسے پورا کرنے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے کو متحرک ہونا ہوگا۔ 
پروفیسر ڈاکٹر خالد مفتی نے کہا کہ لاقانونیت اور بدانتظامی نے عوام کے ذہن مفلوج کر کے رکھ دیئے ہیں اور عوام تیزی سے ذہنی انحتاط کا شکار ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اپنے طور پر متحد ہو جائیں اور مخلصانہ قیادت کا انتخاب کریں۔ عبدﷲ ثانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی ضروری ہے لیکن انصاف سب کیلئے ہونا چاہئے عام آدمی کو بھی انصاف ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے کچھ نہ کیا تو انقلاب کا راستہ نہیں روکا جا سکتا
خبر کا کوڈ : 65999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش