0
Wednesday 20 Apr 2011 21:45

ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ اور دہشت گردوں کو اس ملک سے بھگا کر دم لیں گے، اسداللہ بھٹو

ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ اور دہشت گردوں کو اس ملک سے بھگا کر دم لیں گے، اسداللہ بھٹو
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ جنید زاہدی کو اسلامی انقلاب کی جدوجہد کی پاداش میں قتل کیا گیا، قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ قاتل ایوان اقتدار میں موجود ہیں، جنید زاہدی کی ہلاکت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعہ کو کراچی سے کشمور تک پورے سندھ میں احتجاج کیا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے رکن جنید زاہدی کی دہشتگردوں کے ہاتھوں ہلاکت پر جماعت اسلامی کے تحت مسجد بیت المکرم سے پرانی سبزی منڈی تک ہونے والے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مارچ سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، ضلع شرقی کے امیر اسامہ رضی، جنید زاہدی شہید کے بھائی عبید زاہدی، سید محمد قطب، عزیز الدین ظفر اور دیگر نے خطاب کیا۔
اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ جنید زاہدی نے نائب ناظم بن کر عوام کی خدمت کی، آخر انہیں کس جرم میں قتل کیا گیا، انہوں نے کہا کہ قاتل اگر یہ سمجھتے ہیں کہ جنید کو قتل کر کے جماعت اسلامی کو اسلامی انقلاب کی جدوجہد سے باز رکھا جا سکتا ہے تو یہ ان کی بھول ہے، قاتلوں کی گولیاں ختم ہو جائیں گی مگر ہمارے سینے ختم نہیں ہوں گے، ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ اور دہشتگردوں کو بھگا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں قتل وغارت گری کر کے کراچی کو معاشی طور پر بدحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عوام سے ووٹ لینے والے آج عوام پر ہی گولیاں برسا رہے ہیں۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ پیپلز پارٹی، متحدہ اور اے این پی شہر کے امن کو تاراج کر رہی ہیں، عوام اور تاجروں کا قتل عام ہو رہا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ اسامہ رضی نے کہا کہ جنید کو امریکی ایجنٹوں نے قتل کیا ہے اور امریکا کے یہی ایجنٹ شہر میں قتل وغارت گری اور بھتہ خوری میں ملوث ہیں، آج پورا شہر دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے، حکومت جنید زاہدی کے قاتلوں کو گرفتار کرے۔ عزیز الدین ظفر نے کہا کہ جنید زاہدی کو قتل کر کے بدترین دہشت گردی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، شہر کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا گیا ہے اور دہشت گرد شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، حکمرانوں کو مصر اور تیونس کے حکمرانوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 66749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش