0
Saturday 14 Oct 2017 16:40

ایٹمی معاہدے پر نہ تو دوبارہ مذاکرات ہونگے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے، ایرانی وزارت خارجہ

ایٹمی معاہدے پر نہ تو دوبارہ مذاکرات ہونگے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے، ایرانی وزارت خارجہ
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران نے جمعے کی رات امریکی صدر کے بیانات، ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں ٹرمپ کی نئی پالیسیوں کے بارے میں تہران کے موقف کا اعلان کر دیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات پر ردعمل میں ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ایٹمی سمجھوتہ ایک معتبر بین الاقوامی دستاویز اور سفارتکاری کے میدان میں عصر حاضر کی بڑی کامیابی ہے، جس کی مثال بہت کم ملتی ہے، اس پر نہ تو پھر سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتہ کوئی دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے، جو ایک فریق کے الگ ہو جانے سے ختم ہو جائے گا بلکہ ایک ایسی دستاویز ہے، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے ایک حصے کی حیثیت سے عالمی برادری نے توثیق کی ہے، لہذا دوسرے فریقوں اور عالمی برادری کو اس بات کی اجازت نہیں دینا چاہئے کہ امریکی صدر اس بین الاقوامی سمجھوتے کا مذاق اڑائیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بیان میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران، ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے میں پہل نہیں کرے گا، لیکن اگر ایٹمی سمجھوتے میں ایران کے حقوق اور مفادات کا لحاظ نہ کیا گیا تو وہ تمام سمجھوتوں کو ختم اور اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کو پوری طرح سے شروع کر دے گا۔

درایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے خلاف امریکی صدر کے بیانات کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہمت، دھمکی اور بے حرمتی سے ایرانی قوم مرعوب ہونے والی نہیں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دوستی ان لوگوں کو اسلحے کی فروخت کی خاطر تھی، جنھوں نے ست سے زیادہ قیمت کی پیشکش کی۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے سلسلے میں ٹرمپ کے احمقانہ بیانات کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی حمایت پر کہ جو خلیج فارس میں ڈیموکریسی و جمہوریت کی راہ میں حائل ہیں، تعجب نہیں کرنا چاہئے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ کے اسلاف کی مانند انھیں بھی یہ سمجھ میں آجائے گا کہ ملت ایران کے خلاف ان الزامات اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے اور اس سے ایرانی قوم کو ڈرایا نہیں جا سکتا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ ٹرمپ نے صدر منتخب ہونے کے بعد سے جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے، اس نے عالمی سطح پر امریکہ کو عالمی برادری سے باہر نکلنے کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایک انٹرویو میں ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے خلاف امریکی صدر کے مضحکہ خیز دعؤوں اور بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ نے ان پالیسیوں کا سلسلہ ختم نہیں کیا اور اس موجودہ رویئے کو جاری رکھا تو مستقبل میں انہیں اس طرح کے فیصلوں اور رویوں کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 676703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش