0
Tuesday 17 Oct 2017 11:06

جے یو آئی (ف) کو پشاور ہائیکورٹ کے اختیارات فاٹا تک بڑھانے پر تشویش

جے یو آئی (ف) کو پشاور ہائیکورٹ کے اختیارات فاٹا تک بڑھانے پر تشویش
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) نے قائمہ کمیٹی برائے انصاف و قانون کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے بجائے پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کے سفارشات مسترد کر دیئے ہیں۔ جنوبی وزیرستان سے جمیعت علماء اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی و چئرمین قائمہ کمیٹی برائے سیفران محمد جمال الدین نے فاٹا میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے بجائے پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار بڑھانے کی سفارشات پر اظہار تشویش اور قبائلیوں کو اعتماد میں نہ لینے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بالکل غیر مناسب اور قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی مذمت کی جائے گی اور راستہ روکا جائے گا۔ محمد جمال الدین نے کہا کہ قبائلیوں کے فیصلے قبائلیوں کو کرنے دیئے جائیں، اس سے مشابہت رکھنے والا بل میری کمیٹی میں زیر غور ہے جہاں پورے فاٹا سے تعلق رکھنے والے خود اس کمیٹی کے ممبران ہیں، اس لئے حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ قبائلیوں کو اعتماد میں لئے بغیر اس طرح عجلت میں کئے جانے والے فیصلے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انصاف و قانون نے پشاور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار کو فاٹا تک توسیع دینے کے سفارشات کی منظوری دی تھی۔ کمیٹی کی رولنگ میں جے یو آئی (ف) کے سوا باقی تمام سیاسی جماعتوں نے پشاور ہائی کورٹ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 677162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش