0
Thursday 28 Apr 2011 10:49

کراچی، کارساز کے قریب پی ایف میوزیم پر بحریہ کی بس میں دھماکا، 5 جاں بحق، 18زخمی

کراچی، کارساز کے قریب پی ایف میوزیم پر بحریہ کی بس میں دھماکا، 5 جاں بحق، 18زخمی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ایک بار پاک بحریہ کی بس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور اٹھارہ زخمی ہو گئے۔ حملے میں تین کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا. تین روز میں پاک بحریہ کی یہ تیسری بس ہے، جسے نشانہ بنایا گیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان کمانڈر سلمان نے نیوی کے چار سیلرز کے جاں بحق اور سات افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ دھماکے میں ایک راہ گیر نوید بھی ہلاک ہوا ہے، جو اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔ ایس ایس پی ایس آئی یو راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کی بسوں میں ہونے والے دھماکوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔ آج صبح سوا آٹھ بجے شارع فیصل پر واقع پی این ایس مہران سے پاک بحریہ کی بس اہلکاروں کو لے کر نکلی کہ قریبی علاقے میں پہلے سے نصب بم پھٹ گیا۔ بس میں گیارہ مسافر سوار تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتیں لرز گئیں، قریبی پیٹرول پمپ کو نقصان پہنچا، گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ 
کراچی کے علاقے کارساز کے قریب پی این ایس مہران کی بس پر حملے میں چار نیوی اہلکاروں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ اک بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکا پی این ایس مہران کی بس نمبر 4327 کے قریب ہوا، واردات میں بحریہ کی بس کو ہی نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کارساز کے علاقے میں نامعلوم افراد نے آج صبح پی این ایس مہران کی بس کو نشانہ بنایا۔ دھماکے میں بس کو شدید نقصان پہنچا اور بس کا ڈرائیور کی طرف والا حصہ شدید متاثر ہوا ہے۔  واقعہ میں پانچ افراد جاں بحق اور اٹھارہ زخمی ہو گئے، زخمیوں کو جناح اسپتال اور نیوی کے اسپتالوں میں منقتل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں اور اعلی حکام کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہیے۔ دھماکے کی وجہ سے شارع فیصل پر متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، اور تین گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد شاہراہ فیصل اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا ہے اور کارساز روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔  
اطلاعات کے مطابق دھماکا پی ایف میوزیم میں جانے والے راستے پر پیٹرول پمپ کے قریب گٹر میں نصب دھماکا خیز مواد کے ذریعے کیا گیا، جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز افتخار تارڑ کے مطابق دھماکا خیز مواد سڑک پر پارک موٹر سائیکل میں نصب تھا، جس کے ذریعے پاک بحریہ کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ یہ دھماکا بالکل اسی نوعیت کا ہے جو گذشتہ دو روز قبل ڈیفنس اور بلدیہ ٹاوٴن میں سامنے آیا۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکار موقع پر پہنچ گئے، پولیس نے جائے وقوعہ کو محاصرے میں لے لیا ہے، اور شواہد جمع کرنے شروع کر دیئے ہیں، اور حکام نے حال ہی میں گرفتار کیے گئے کالعدم تنظیموں کے ملزمان سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ جمعرات 21 اپریل سے ابتک کراچی میں 5 دھماکے ہو چکے ہیں جن میں پاک نیوی کو 3 بار نشانہ بنایا گیا ہے،اور پے در پے شرپسندی کے ان واقعات نے سیکورٹی اقدامات کی قلعی کھول دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 68389
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش